Book Name:Sadqa ke Fawaid

یاد رکھئے!دعوتِ اسلامی کے تحت چلنے والے مدارِسُ المدینہ و جامعاتُ المدینہ دِینی فضلیت کے لحاظ سے بہت اَہَمِّیَّت کے حامل ہیں ، یہی وجہ ہے کہ اِن مدارِسُ المدینہ و جامعاتُ المدینہ کو قائم رکھنے کے لئے اِن پر سالانہ کروڑوں نہیں اربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں ، لہٰذا آپ سے بھی عرض ہے کہ طَلبۂ علمِ دین کی دُعاؤں سے حِصّہ پانے ، دعوتِ اسلامی کی ترقّی اور مدارِس المدینہ و جامعات المدینہ کے نظام کو مضبوط سے مضبوط تَر بنانےکے لئے اپنی زکوٰۃ ، فطرات ، صَدَقات و خَیْرات ، نفلی چندہ اور عُشْر وغیرہ کے ذریعے نہ صرف خُود تعاوُن فرمائیے بلکہ اپنےرشتے داروں ، پڑوسی اسلامی بہنوں اور دوسری اسلامی بہنوں پر انفرادی کوشش کرکے اُنہیں بھی اِس کی ترغیب دِلائیے ، ہمارے لَب ہِلالینےاورہماری اِنفرادی کوشش سے اگر کسی کا ذہن بن گیا اور اُس نے  اپنی زکوٰۃ ، فطرات ، صَدَقات و خَیْرات ، نفلی چندہ یا عُشْر وغیرہ دعوتِ اسلامی کومدنی کاموں کے لیے دے دئیے تو یہ ہمارے لئے بھی ثوابِ جاریہ کا ذریعہ بن جائے گا ۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اَلْحَمْدُلِلّٰہہزاروں عاشقانِ رسول ، مختلف انداز سے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں کے لیے مالی مدد کی سعادت حاصل کرتے رہتے ہیں ، ہو سکتا ہے کہ ہم میں سے کسی کے ذہن میں سوال آئے کہ میں کس طرح اپنا حصہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں میں شامل کر سکتی ہوں؟

آئیے!ایک بہت ہی آسان طریقہ آپ کی خدمت میں عرض کرتی ہوں کہ جس کے ذریعے غریب سے غریب بھی ، دعوتِ اسلامی کے چندےمیں اپنا حصہ شامل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے ، وہ کیا ہے؟ “ گھریلو صدقہ بکس “ کے ذریعے مالی تعاون۔  جو گھروں میں بکس رکھا جا تا ہے ، اُسے “ گھریلو صدقہ بکس “ کہتے ہیں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

نِیَّت کے بارے میں چند نکات

پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے!بیان کواِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے نِیَّت کےچند نکات سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔  پہلے2فرامین مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے : (1)فرمایا : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات یعنی اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے ۔ (بخاری ، ۱ / ۵ ،  حدیث : ۱) (2) فرمایا : نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖیعنی مسلمان کی نِیَّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔  (معجم کبیر ، ۶  / ۱۸۵ ،  حدیث :  ۵۹۴۲)٭ہر جائز کام میں ایک سے زیادہ اچھی نیتیں کی جا سکتی ہیں۔ (بہار نیت ، ص۱۰) ٭نیک اورجائز کام میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ ملتا ہے۔ ٭نیک عمل میں اچھی نِیَّت کا مطلب یہ کہ دل عمل کی طرف متوجہ ہو اور وہ عمل رضائے الٰہی کے لئے کیا جا رہا ہو۔ (بہار نیت ، ص۱۰) ٭نِیَّت دل کے اِرادے کو کہتے ہیں ، دل میں نِیَّت ہوتے ہوئے زبان سے بھی کہہ لینا زیادہ بہتر ہے۔ (بہار نیت ، ص۱۰)٭نِیَّت سے عبادت کو ایک دوسرے سے الگ کرنا یا عبادت اور عادت میں فرق کرنا مقصود ہوتا ہے۔ (بہار نیت ، ص۱۱)٭دل میں نِیَّت نہ ہو تو زبان سے نِیَّت کے الفاظ ادا کر لینے سے نِیَّت نہیں ہوگی۔ (بہار نیت ، ص۱۰)٭نیتوں کی عادت بنانے کے لئے ان کی اَہَمِّیَّت پر نظر رکھتے ہوئے سنجیدگی کے ساتھ پہلے اپنا ذہن بنانا پڑےگا۔ (ثواب بڑھانے کے نسخے ،