Book Name:Sadqa ke Fawaid

3۔    ارشادفرمایا : اِنَّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِئُ عَلٰی  اَہْلِہَا حَرَّ الْقُبُوْرِ وَ اِنَّمَا یَسْتَظِلُّ الْمُؤْمِنُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فِیْ ظِلِّ صَدَقَتِہٖ یعنی بے شک صَدَقہ کرنے والوں کو صَدَقہ قَبْر کی گرمی سے بچاتا ہے اور بِلاشُبہ مُسَلمان  قيامت کے دن اپنے صَدَقہ کے سائے ميں ہوگا۔

(شُعَبُ الايمان ،  باب الزکاة ،  التحریض علی صدقة التطوع ، ۳ / ۲۱۲ ،  حديث : ۳۳۴۷)

4۔    ارشادفرمایا : اَلصَّلٰوۃُ بُرْھَانٌ وَالصَّوْمُ جُنَّۃٌ وَالصَّدَقَۃُ تُطْفِئُ الْخِـطِیْئَۃَ کَمَا یُطْفِئُ الْمَاءُ النَّارَیعنی نماز (ايمان کی) دليل ہے اور روزہ ( گُناہوں سے) ڈھال ہے۔ صَدَقہ خطاؤں کو يُوں مِٹا ديتا ہے جيسے پانی آگ کو ۔

( ترمذی ،  ابواب السفر ،  باب ما ذُکِر فی فضل الصلاة ،  ۲ /  ۱۱۸ ،  حديث : ۶۱۴)

5۔    ارشادفرمایا : بَاکِرُوْا بِالصَّدَقَۃِ فَاِنَّ الْبَلَاءَ لَایَتَخَـطَّی الصَّدَقَۃَ یعنی صبح سویرے صَدَقہ دِیا کرو کیونکہ  بَلا  صَدَقہ سے آگے قدم نہیں بڑھاتی۔     (شُعَبُ الايمان ،  باب فی الزکاۃ ، التحريض علی صدقة التطوع ، ۳ / ۲۱۴ ،  حديث : ۳۳۵۳)

6۔    ارشادفرمایا : اِنَّ صَدَقَۃَ الْمُسْلِـمِ تَزِ یْـدُ فِی الْعُمْرِ وَ تَمْنَعُ مِیْتَۃَ السُّوْ ءِوَ یُذْہِبُ اللہُ الْکِبْرَ وَ الْفَخْـرَ  یعنی بے شک مُسَلمان  کا صَدَقہ عُمر بڑھاتا اور بُری مَوْت کو روکتا ہے۔ اللہ پاک اُس کی بَرَکت سے صَدَقہ دینے والے سےبڑائی اور فخر کرنے کی بُری عادت دُور کردیتا ہے۔     (معجم کبير  ، ۱۷ / ۲۲ ،  حديث : ۳۱)

7۔    ارشادفرمایا : اِنَّہَا حِجَابٌ مِّنَ النَّارِ لِمَنِ احْتَسَبَہَا یَبْتَغِیْ بِہَا وَجْہَ اللہِ یعنی جو اللہ کریم کی رِضا کی خاطِر صَدَقہ کرے تو وہ (صَدَقہ) اُس کے اور آگ کے درميان رکاوٹ بن جاتا ہے۔ (مجمع الزوائد ،  کتاب الزکاة ،  باب فضل الصدقة ، ۳ /  ۲۸۶ ،  حدیث :  ۴۶۱۷)

8۔    ارشادفرمایا : اِنّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَ تَدْفَعُ مِیْتَۃَ السُّوْ ءِ بے شک صَدَقہ ربّ کے غضب کو بُجھاتا اور بُری مَوْت کو دور کرتا ہے۔       (ترمذی ،  کتاب الزکاۃ ،  باب ما جاء فی فضل الصدقة ،  ۲ /  ۱۴۶ ،  حديث : ۶۶۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! بیان کردہ احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوا!٭صَدَقہ بُرائیوں کے دروازے بند کرتا ہے۔  ٭صَدَقہدینے والی قیامت کے دن اپنے صدقے کے سائے میں ہوگی۔ ٭صَدَقہ قَبْر کی گرمی سے بچاتا ہے۔ ٭ گُناہوں کو ایسے مِٹا دیتا ہےجیسے پانی آگ کو ٭بلاؤں کو روکتا ہے۔ ٭عُمْر میں بَرَکت کا سبب بنتا ہے۔ ٭بُری مَوت اور بُرے خاتمے سے بچاتا ہے۔ ٭تکبّر اور غرور کی عادت(Habit) کا خاتمہ کرتا ہے۔  ٭آگ سے رُکاوٹ بنتا ہے۔ ٭اللہ پاک کے غضب کو بجھاتا ہے۔ اَلْغَرَض!صدقہ کئی بھلائیوں کے دروازے کھولتا ہے اور کئی بُرائیوں کے دروازے بند کرتا ہے۔    

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! راہِ خدا میں دیتے وقت شیطان یہ وسوسہ ڈالتا ہے کہ اگر میں نے اِدھر پیسے دے دیئے تو گھر کا خرچ کیسے چلے گا؟ اپنی ضرورتیں کیسے پوری ہوں گی؟ میرے گھر بار بال بچوں کے اَخْراجات کیسے چلیں گے؟یاد رکھئے!