Taqat-e-Mustafa

Book Name:Taqat-e-Mustafa

گیا۔ رُکانہ تصویرِ حیرت بن گیا۔ اس کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اس جیسے ہٹے کٹے پہلوان کا ایسا حشر ہوگا۔ لیکن اب بھی وہ شکست قبول کرنے کے لئےتیار نہ تھا۔ تیسری بار پھر کشتی لڑنے کی درخواست کی جو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے قبول فرمالی۔ تیسری بار بھی شکست اس کا مقدر بنی اور وہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے زورِ بازو کی تاب نہ لاکر گِرگیا اور پھر بولا:یہ سب کچھ آپ نے نہیں کیا بلکہ آپ کے غالب و قادر معبود اللہ ہی نے کیا ہے جبکہ میرے خداؤں نے مجھے رسوا کیا ہے۔(دلائل النبوۃ للاصبہانی، الفصل التاسع عشر ، ذکر خبر رکانۃ، ۲/ ۲۳۵ماخوذاً)یہاں یہ بات بھی ملتی ہے کہ رُکانہ پہلوان نے کہا تھا کہ اگر آپ مجھے پچھاڑ دیں تو میں مسلمان ہو جاؤں گا چنانچہ رُکانہ مسلمان ہوگئے،یعنی اُسی وقت اسلام لے آئے جبکہ ایک روایت کے مطابق انہوں نے فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا تھا۔ (شرح الزرقانی علی المواہب،الفصل الثانی فیما اکرمہ اللہ...الخ، ۶/۱۰۲)

       شہزادۂ اعلیٰ حضرت، مفتیِ اعظمِ ہند مولانا مصطفےٰ رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کیا ہی خوب فرماتے ہیں:

سب سے اعلیٰ عزّت والے                          غلبہ و قہر و طاقت والے

حُرمت والے کرامت والے                      تم پر لاکھوں سلام

تم پر لاکھوں سلام

ظاہر باہِر سیادت والے                                 غالب قاہر ریاست والے

قوت والے شہادت والے                           تم پر لاکھوں سلام

تم پر لاکھوں سلام

بگڑی ناؤ کون سنبھالے                               ہائے بھنور سے کون نکالے

ہاں ہاں زور و طاقت والے                           تم پر لاکھوں سلام