Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہمارےبُزرگانِ دینرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمکثرت سےربِّ کریم کی عبادت اور نفل نمازوں کی کثرت کرتےتھے جبکہ دوسری طرف  ہماری فرض نمازوں کےمعاملے میں سستیاں مُسلسل بڑھتی جارہی ہیں، کانوں میں  اَذان کی آواز آتی ہےمگرہم  اپنےکام کاج کی مصروفیات کا بہانہ بناکر یا پھر سُستی(Laziness) کی وجہ سےنمازقضاکرڈالنےمیں شرم محسوس نہیں کرتیں،جبکہ گُناہ کرنے کیلئے ہماری سُستی فوراً چُستی میں بدل جاتی ہے۔بعض تو ایسی بھی من چلی اور منہ پھٹ ہوتی ہیں کہ جب اُن کودِین کا درد رکھنے والی کوئی اسلامی بہن سمجھاتے ہوئےنیکی کی دعوت دےاورنمازیں ادا کرنےکی ترغیب دِلائے تو کہتی ہیںاِنْ شَآءَاللہ اگلےجمعہ سےدوبارہ نمازیں پڑھناشُروع کریں گی یارَمضان سےباقاعدہ نمازوں کااہتمام کریں گی“یوں کسی قسم کی شرم و جِھجک کئےبِغیر بڑی دلیری  کےساتھ مَعَاذَ اللہاس بات کاگویا ا ِقرار کررہی ہوتی ہیں کہ ہم نمازیں تَرک کرنےکایہ کبیرہ گُناہ جُمُعہ کے دن تک یا رمضانُ المبارک تک مُسلسل جاری رکھیں گی ۔ شاید یہی وجہ ہےکہ آج ہمارے گھروں میں اتفاق نہیں،آئے دن لڑائی جھگڑے معمول بن گئے ہیں، ہر ایک رِزق میں بے برکتی  کی وجہ سے پریشان (Worried)ہے،کہیں والدین اپنی  نافرمان اولاد سے بیزار ہیں، تو  کہیں بھائی  بھائی  یا بھائی بہن کے درمیان ناچاقیاں  پیدا ہو رہی ہیں۔

بچوں کی اچھی تربیت کریں

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! شایداس کی وجہ یہی ہےکہ ہم اللہپاک اور رسول اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےفرامین پرعمل چھوڑکردن رات ان کی نافرمانی والےکاموں میں مشغول ہوگئیں،نہ صرف خُودنمازوں سے دُور ہوئیں بلکہ ہمارے بچے اور گھر والےبھی نمازوں سے دور  ہوتےجا رہےہیں اورہم