Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

قرآن کرنےکابھی بہت ہی زیادہ شوق تھا،آئیے!آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُکےکثرت سےتلاوت ِقرآن کرنےکےمتعلق سنتی ہیں :چنانچہ

حضرتِ سَیِّدنااِمام شَعبیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتےہیں:رَاَيْتُ الْحُسَيْنَ يَتَخَتَّمُ  فِيْ شَهْرِ رَمْضَانیعنی میں نےدىکھاسىّدناامامِ حُسىنرَضِیَ  اللہُ عَنْہُ  رَمَضانُ المُبارک میں مکمل قرآنِ مجیدختم فرما یاکرتےتھے ۔(سیر اعلام النبلا ء،الحسین بن على،۴/۴۱۰)

قرآن کےباعمل  عالِم

        حضرتِ سَیِّدُناامامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُقرآن کےعالم ِباعمل ،تقوی و پرہیزگاری کے پیکر،خوفِ خُدا رکھنے والے اور صاحبِ   سخاوت  تھے۔(شہادت نواسہ  سید الابرار،ص۴۷۳ملخصاً)

تلاوت ِقرآن اور نماز سےمحبت

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! سَیِّدُناامامِ حسین کی قرآن کریم اور نمازوں سے محبت کااندازہ اس بات سے لگائیےکہ 9محرم الحرام کو جب یزیدیوں کے ساتھ  مصالحت کی امیدختم ہوگئی تو امامِ عالی مقام،امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نےاپنے بھائی کوفرمایا کہ کسی طرح یہ لڑائی کل تک مؤخرہوجائے اور آج کی رات  ہمیں عبادت ِالہی کے لئےمل جائےتوبہترہے،آپرَضِیَ  اللہُ  عَنْہُ نےاپنےبھائی کوارشادفرمایا:

       اگرموقع مل جائےتوآج کی رات نماز،دعااوراستغفار میں گزاریںکیونکہ مجھےربِّ کریم کی رضا کےلئےنمازاورتلاوتِ قرآن سےمحبت ہےاورکثرت  کےساتھ  دعااور استغفارمیرامعمول ہے۔(الکامل فی التاریخ،۳/۴۱۵)

       ذرا سوچئے!جب ہرطرف دشمنوں کاہجوم ہو،مصیبتوں پرمصیبتیں اور آزمائشوں پر آزمائشیں