Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

سےآنسوؤں کی جھڑی لگ گئی۔(بستان الواعظین،مجلس في فضل يوم عاشوراء وما جاء فيه، ص۲۴۰ ملتقطا)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! سُناآپ نےکہ جوخوش نصیب اپنی شہرت اور مقام ومرتبے کی پروا کئےبغیرمحض دل میں  رِضائےالٰہی اورخوشنودیِ مُصْطَفٰےکےحُصول اور آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نسبت وشرافت کی بناپرامامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سےعقیدت و محبت  کا اظہارکرے،اپنے دل  میںان  کی خدمت کرنےکی تمنابسائےتواس خوش قسمت پر پیارےآقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاضرور کرم ہوتاہے جیساکہ بیان کردہ واقعہ میں اپنےایک غلام  کےخواب میں تشریف لاکرعمر وبن لیث کےلئے خوشخبری ارشاد فرمائی اوراس کے دل میں آنے والے خیال(Opinion)کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمایا۔آئیے ! سنتی  ہیں کہ  عمر و بن لیث کو محبتِ امامِ حُسین کی وجہ سےاورکیا مقام و مرتبہ ملا،چنانچہ

محبتِ امامِ حُسین کی وجہ سے مغفرت ہوگئی

       خراسان کےحاکم عمر وبن لیث کوانتقال کےبعد کسی نےخواب  میں دیکھ کرپوچھا:اللہپاک نے تیرےساتھ  کیامعاملہ فرمایا ؟اس نےکہا:اللہکریم نےمجھےبخش دیا،پوچھاکس سبب سے؟اس نےکہا: ایک مرتبہ میں پہاڑسےاپنےلشکرکی کثرت  دیکھ کرخوش ہو رہا تھا تو میں نے تمنا کی  کاش!میں  اُس وقت میدانِ کربلامیں ہوتاجب یزیدی لشکر امامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُاور دیگر اہلِ بیت پر ظلم و ستم کر رہے تھے تو میں آپ کی کچھ خدمت کر سکتا۔ تو  ربِّ کریم نے اِسی نیت کےسبب میری مغفرت فرمادی ۔(مدارج النبوت ،باب نہم ذکر حقوق آنحضرت ،۱/۳۰۵   ملخصا)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! یہ حقیقت ہے جو اسلامی بہن اپنےدل میں  محبتِ اہلِ بیت اورسَیِّدُناامامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی محبت  کوبسا لیتی ہےوہ دنیاوآخرت کی برکتوں سےحصہ پالیتی ہےکیونکہ اہلِ بیتِ اطہارسےمحبت کرناایساہی ہےجیسےپیارےپیارےآقا،مدینےوالےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ