Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

آرہی ہوں،پینےکےلئے پانی نہ مل رہاہوتو ہم میں سےہرایک کی تمنایہی ہوگی کہ کاش کسی طرح ان مصیبتوں سےچھٹکارا مل جائے،کسی طرح یہ مصیبت ٹل جائے،مگرسَیِّدُناامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی تمنا دیکھئے کہ کیافرمارہےہیں کاش کہ یہ رات بھی عبادت کرنے کےلئےمل جائے ،یہ رات بھی  تلاوتِ قرآن کےلئےمل جائے ، یہ رات  بھی  دعاومناجات کے لئےمل جائے واقعی یہ اُسی عبادت کاذوق و شوق  کاتھاکہ میدانِ کربلا میں اتنی  تکلیفیں اورمصیبتیں آنے کے باوجود بھییہ جذبہ ٹھنڈا نہ  ہوا اورمیدانِ کربلامیں دس دن کوئی نمازقضاء نہیں کی، عبادت سے محبت کا عَالَم  یہ تھا کہ آخری وقت اپنامبارک سربارگاہِ عالی میں جھکایااورسجدہ  کی حالت میں شہادت کو سینے سے لگایا۔

صدقہ وخیرات

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہمسَیِّدناامامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی عبادات کےواقعات سن رہی تھیں جس طرح آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُفرا ئض وواجبات کے پابند  ہونے کے ساتھ ساتھ کثرت سے نفل نمازیں ادا کیاکرتے تھے اسی طرح  آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکثرت سےنفلی صدقہ وخیرات کرتے ،غریبوں اور مسکینوں کی مدد کرتےتھےکیونکہ یہ آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی خاندانی وراثت تھی۔آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُاہلِ بیت کےسخی گھرانے کےچشم وچراغ(Son) تھےاس لیےسخاوت  اورراہِ خدا میں خرچ کرنےمیں کسی سے پیچھے نہ رہتے،آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی ذات میں صَدَقہ وخَیرات کاجذبہ اِس قدرکُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا کہ بسااَوقات تواپنی ضروریات کواپنےمسلمان بھائی کی ضرورت پرقُربان کردِیا کرتےتھے۔آئیے! آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےصدقہ وخیرات کرنے کے بارے میں ایک واقعہ سنتی ہیں :چنانچہ

کریم ہو تو ایسا