Book Name:Faizan e Sahaba O Ahle Bait

ابْنِ عُمَرَ اِنَّمَا اَنْبَتَ ماتَریٰ  فِيْ رُؤُوْسِنَااللہُ ثُمَّ اَنْتُم یعنی آپ میری اولاد سے زیادہ اس بات کےحق دار ہیں کہ اندر آجائیں۔ ہمارے سروں پر یہ جو بال ہیںاللہ پاک کے بعد تم نے ہی تو اُگائے ہیں۔ ‘‘

(تاریخ ابن عساکر  ، رقم ۱۵۶۶ ،  الحسین بن علی بن ابی طالب۔ ۔ ۔ الخ۱۴ / ۱۷۶)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

تذکرۂ امام حسین

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!10مُحَرَّمُ الْحَرَام وہ دن ہے جس میں نواسۂ رسول حضرت  امامِ عالی مقام ، امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو ان کے ساتھیوں سمیت کربلا کے تپتے ریگستان میں شہید کیا گیا۔ آئیے!ثواب کی نِیَّت سے حضرت  امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا مختصر (Short)ذکرِ خیر سنتے ہیں :

٭حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کی وِلادَت5شعبان4ھ کو مدینۂ پاک میں ہوئی۔ ٭ حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا نام نبیِّ احمد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے “ حُسین “ اور “ شبیر “ رکھا۔ ٭ حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی کُنْیت “ ابو عبداللہ “ اورآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا لَقب “ سِبۡطُ رَسُوۡلِ اللہِ(رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے نواسے) “ اور “ رَیْحَانَۃُ الرَّسُوْل(رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پھول) ہے۔ (اسد الغابۃ ، باب الحاء والحسین ، ۱۱۷۳ ، الحسین بن علی ، ۲ / ۲۵ ، ۲۶ ملتقطاوسیراعلام النبلاء  ،  ص۲۷۰۔  الحسین الشہید...الخ ،  ۴ / ۴۰۲) ٭حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی ولادت کے بعد نبیِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے  دائیں  کان میں اذان اور بائیں کان میں تکبیر کہی اور اپنا لُعاب ِ اَقْدس ان کے مُنہ میں ڈالا۔ ( کنز العمال ،  ۸ / ۲۵۲ ،  جزء ۱۶ ،  حدیث : ۴۵۹۹۳  ، ملتقطا)٭آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت  اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو دنیا میں اپنا پھول قرار دیا۔ (بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبی ، باب مناقب الحسن والحسین ،  ۲ / ۵۴۷ ،  حدیث :