Book Name:Faizan e Sahaba O Ahle Bait

رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اپنے اَہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے پیار اور اُلفت کا برتاؤ یہ ایسا معاملہ تھا  جو صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ  سے چُھپا نہ تھا ، صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ اچھی طرح جانتے تھے کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  اپنے  اَہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے کیسی مَحَبَّت رکھتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ بھی اَہلِ بَیْتِ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے سچی مَحَبَّت کرتے تھے اور ہمیشہ ان سے ادب اور پیار کا تعلق رکھتے تھے۔ یہاں تک کہ وہ اپنے رشتہ داروں سے زیادہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُمکو عزیز رکھتے تھے ، چنانچہ

صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ اور اہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کی مَحَبَّت

منقول ہے : حضرت ابوبکر صدّیقرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  جب اَمِیْرُالْمُؤمِنِین(یعنی مومنوں کے امیر) ، خَلِیْفَۃُ الْمُسْلِمِین(یعنی مسلمانوں کے خلیفہ)چُنے گئے تو رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے تَعَلُّق رکھنے کی وجہ سےآپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  اَہلِ بَیْتِ اَطہاررَضِیَ اللہُ عَنْہُم کابہت خَیال رکھا کرتے اوراَہْلِ بَیْتِ اَطہاررَضِیَ اللہُ عَنْہُم کے بارے میں فرمایا کرتے : نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکےرشتہ دارمُجھے اپنے رشتہ داروں سے زیادہ پیارے  ہیں۔  (بخاری ،  کتاب المغازی ،  باب حدیث بنی نضیر۔ ۔ ۔ الخ ،   ۳ / ۲۹ ،  حدیث :  ۴۰۳۶ ، مفھوماً)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!غور کیجئے!اَمِیْرُالمؤمنین حضرت صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو اَہْلِ بَیْتِ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے کیسی مَحَبَّت تھی کہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ انہیں اپنے گھروالوں پر ترجیح دیا کرتے تھے۔ آئیے!صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ کی اَہلِ بَیْتِ پاک رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے  مَحَبَّت کے مزید 2 واقعات سنتے ہیں :

(1)کسی جنازے میں نواسَۂ رسول حضرت  امام حسین اورصحابیِ رسول ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا  جمع