Book Name:Dukhyari Ummat Ki Khairkhuwahi

ہے ، یقیناً   اللہ   پاک نے  میری مغفرت کا مجھ سے وعدہ فرمالیاہے اور وہی توبہ کو قبول کرنے والا ہے ، اس کی پکڑ بڑی سخت ہے ، اللہ  پاک نے مجھے اپنے عذاب سے ڈرایا ہے ، وہ بڑےانعام والاہےاور اس کااِنعام بڑی بھلائی ہے ، اس کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ، اسی کی طرف لوٹ کرجاناہے۔ وہ بار بار یہی کہتا رہا یہاں تک کہ زاروقطار رونے لگا۔ پھر اس نے شراب پینے سے سچی پکی توبہ کی اور اسےبالکل چھوڑدیا۔ جب امیرُالمؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کویہ خبر ملی تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُنے فرمایا : تم لوگ بھی اسی طرح کیا کرو ، اس کی طرف خصوصی توجہ کرو ، اس کے لیے دعا کروکہ  اللہ   پاک اسے توبہ کی توفیق عطا فرمائے اوراس کےخلاف شیطان کےمددگار نہ بناکرو۔

 (حلیۃ الاولیاء ،  یزید بن الاصم ،  ۴ / ۱۰۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

            پیاری  پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سُنا کہ امیرُالمؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ لوگوں کی دینی تربیت اور ان کی اصلاح کے بارے میں کیسی کوشش فرماتے تھے۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ خلیفَۂ وَقْت اور بے حد مصروفیات کےباوجود اپنی مجلس میں آنے والے ایک  ایک فردکی غیر حاضری کو فوراً  محسوس کرکے اسے نظر انداز نہیں کرتے تھے بلکہ اس کے بارے میں پوچھ گچھ فرمایا کرتےتاکہ اگراس کےساتھ کوئی مسئلہ(Problem)پیش آگیا ہوتو اسےحل کرکے خیرخواہی کا ثواب حاصل کریں ۔ مگرآہ!آج ہماری حالت تو یہ ہے کہ ایک تعداد ہے جو اسلامی بہنوں کی کوئی خیر خبر نہیں لیتیں۔ اگر ہم میں سے کوئی اسلامی بہن غیر حاضر ہوجائے تو ہمیں معلوم ہی نہیں ہوتاکہ وہ کہاں ہے اور کیوں نہیں آ ر ہی؟اور نہ ہی ہم کوشش کرتی ہیں کہ اس کی کوئی خیریت معلوم کرلیں کہ کہیں اس بےچاری کےساتھ کوئی آزمائشی معاملہ تونہیں آگیا؟کہیں وہ بیمار تو نہیں ہوگئی ؟کاش!ہم بھی سیرتِ فاروقی پر عمل اوراسلامی بہنوں  کی خیرخواہی کرنے والی بن جائیں۔ اگرہمارےساتھ رہنےوالی ، ساتھ  کام کرنے والی ، ساتھ نمازیں