Book Name:Dukhyari Ummat Ki Khairkhuwahi

پڑھنے والی ، نیکی کی دعوت دینے والی ، ، درس و بیان سننے والی ، مَدَنی مذاکرے دیکھنے  کی پابندی کرنے والی ، ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں آنےوالی الغرض کوئی بھی اسلامی بہن کسی دن نہ آسکےتو اس کے گھر جاکر یا کم ازکم فون کرکےہی اس کی خیریت تو پوچھ ہی لیا کریں۔ آئیے!اس بارے میں اَمِیرِ اہلسنّت حضرت علّامہ مَولانا محمد الیاس عطّار قادِری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے معمولات کے بارے میں سنتی  ہیں ، چنانچہ

اَمیر ِاہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اور اُمّت  کی خیر خواہی

       امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی فرماتےرہتے ہیں۔ آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کو جب کسی کےبارےمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کسی آزمائش میں مُبْتَلا یابیمار ہےتو اس  کی عیادت کرتےہیں ، بیماروں کیلئے شفایابی  اورپریشان حالوں کی پریشانی دور ہونے کی دعائیں  کرتے ہیں ، کسی مسلمان کےانتقال کی خبر ملے تو فون(Phone)کرکے یا صوتی پیغام  کے ذریعے ان کے رشتے داروں سے تعزیت فرماتے ہیں ، مرحوم کے لئے بخشش و مغفرت  کی دعا فرماتے ہیں ، خیرخواہی فرماتے ہوئے اَہلِ خانہ کو نیکی کی دعوت  اور صبر کے فضائل پر مُشْتَمِل نکات سے نوازتے ہیں۔ آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے جو نیک بننےکےطریقے عطا فرمائے ہیں ان میں بھی اس بات کی ترغیب  دلائی ہے ، چنانچہ

            امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ صرف خودہی مسلمانوں کی خیرخواہی نہیں فرماتے ، بلکہ آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے تربیت پانے والے بھی اُمّتِ مُسْلِمَہ کی خیر خواہی کے جذبے سے مالا مال ہوتے ہیں ، جیسا کہ محبوبِ عطار ، حاجی زم زم رضا عطاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے بچّوں کی امّی کاکہناہے : مرحوم کو دُکھیاروں کی ضروریات کو پورا کرنے اور مالی مدد کرنے کا بَہت جذبہ تھا ، خود تو غریب تھے مگر مُخَیّراسلامی بھائیوں کے ذریعے ضَرورت مندوں کی مالی مشکِلات حل(Solve)فرمادیتے اور دکھلاوے سے بچنے کیلئے