Book Name:Dukhyari Ummat Ki Khairkhuwahi

مجیدکی نصیحت یہ ہے کہ٭اس کے کتابُ اللہ (یعنی اللہ پاک کا کلام)ہونےپرایمان رکھنا ، ٭اس کی تلاوت کرنا ، ٭اس میں بقدرِ طاقت(اپنی طاقت کے مطابق) غور کرنا ، ٭اس پرصحیح عمل کرنا ، ٭اللہ(پاک)کے رسول یعنی حضور صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نصیحت یہ ہے کہ ٭انہیں تمام نبیوں کا سردار ماننا ، ٭ان کی تمام صفات کا اِعْتراف کرنا ، ٭جان و مال و اَولاد سےزیادہ انہیں پیارا رکھنا ، ٭ان کی اطاعت وفرمانبرداری کرنا ، ٭ان کا ذکر بلند کرنا ،

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری  پیاری اسلامی بہنو! مسلمانوں کی خیرخواہی کرنےکے بڑے فضائل ہیں ،  یہی وجہ ہےکہ ہمارے بُزرگوں کےدلوں میں اُمّت کی خیرخواہی اورغمخواری کا جذبہ کوٹ کوٹ  کر بھرا ہوا  تھا ، وہ مُقدَّس ہستیاں لوگوں کی خیر خواہی کرتے اور اپنے دلوں   کو راحت(Comfort)  پہنچاتے تھے ، چنانچہ

ایک شرابی کو فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی نصیحت

امیرُالمؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے ایک مرتبہ ملکِ شام کے ایک بہادر شخص کو تلاش کیا لیکن وہ نہ ملا ، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو بتایا گیا کہ وہ شخص شراب کا عادی ہوگیا ہے۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے(پیغامات)لکھنے والے سے فرمایا : لکھو : عمربن خطاب کی طرف سےفلاں کےنام!تم پرسلامتی  اُترے ، میں تمہارے بارے میں اللہ پاک کا شکر گزار ہوں جس کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ، جو گناہوں کو بخشنے والا ، توبہ قبول کرنے والا ، سخت سزا دینے والااوربڑے اِنعام والا ہے ، اس کےعلاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ، اسی کی طرف لوٹ کرجانا ہے۔ پھر آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے اس کےحق میں دعاکی کہاللہ پاک اسے بیماری سے شفا عطا فرمادے ، اس کےدل کو پھیر دے ، اس کو توبہ کی توفیق عطا کر دے۔ جب نمائندہ وہ خط لے کر اس کےپاس پہنچا ، اس شخص نے خط پڑھا توکہنے لگا : میرا ربِّ  کریم گناہوں کو بخشنے والا