Book Name:Dukhyari Ummat Ki Khairkhuwahi

                             سُبْحٰنَ اللہ!اِتنی بلند وبالا شان و شوکت کے باوُجود حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمّت کے ساتھ خیرخواہی اور حاجت روائی  فرمارہےہیں۔ لہٰذا اگر ہماری کوئی اسلامی بہن کسی تکلیف میں مُبْتَلا ہو یا کسی بھی معاملے میں اسے ہماری ضرورت محسوس ہو اور ہم اس کی پریشانی دور کرنےکی قدرت بھی رکھتی ہوں تو ہمیں بھی سیرتِ فاروقی پرعمل کرتے ہوئے  اپنی اسلامی بہن کی خیر خواہی  کرنی چاہیے۔ حضرت  فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی خیرخواہیِ اُمّت کے مزید واقعات بھی ہم سُنیں گی لیکن اس سے پہلےآئیے! آپرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کامختصر تعارف سنئے ، چُنانچہ

فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کامختصر  تعارُف

٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی  کُنْیَت’’ابُوحَفْص‘‘ ، لقَب’’فاروقِ اعظم‘‘اور نام  ’’عمر‘‘ہے۔ ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے اِسلام قَبول کرنے سےمُسلمانوں کو بے حَدخُوشی ہوئی اور اُن کو بہت بڑا سہارا مل گیا ، یہاں تک کہ رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےمُسلمانوں کےساتھ مل کرحَرَم ِمُحْتَرم میں کھلم کھلا نَماز اَدا فرمائی۔ ٭ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  اِسلامی جنگوں میں شامل ہوئے اور تمام منصوبہ بندیوں میں نبیِّ محترم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وزیرومُشیرکی حَیْثِیَّت سے وَفادار ساتھی رہے۔ ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے خِلافت کے منصب پر رہ کر خلافت کی تمام تَر ذِمّہ داریوں کو بہت ہی اچھےانداز سے نبھایا۔ ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ مُرادِرسول تھے(یعنی نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی دُعاؤں کی قبولیّت کا نتیجہ تھے)٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا مبارَک دل اللہ پاک کے نُور سے خوب روشن تھا۔ ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سمجھداری کےروشن چراغ تھے ، ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی جرأت و بہادری ، عاجزی و سادگی ، ہمت ومردانگی ، حوصلہ واستقامت ، دیانت و اَمانت ، ذہانت و فَطانت اور صبرکی مثالیں آج بھی تاریخ کے صفحات میں نقش ہیں۔ ٭آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اپنی عادات کو سُنّتوں کے سانچے میں ڈھال رکھا تھا ، ٭بالآخر نَمازِ فجرمیں ایک بدبخت نے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ پر خنجر(A Dagger) سے وارکیا