Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan

اس پر کوئی افسوس بھی تو نہیں ہوتا،ہماری آنکھ سے آنسو نہیں نکلتا،ہمارا دل نہیں کُڑھتا،کوئی شرمندگی نہیں ہوتی،ان کو قرآنِ کریم پڑھانےا ور ان کی اِصلاح کرنے کا جذبہ بیدار نہیں ہوتا،ہم نے اپنے آپ کودِیگراورکئی کاموں میں اِتنا مصروف(Busy)کرلیا ہے کہ ہمارے پاس انہیں قرآن سکھانے اور ان کی اصلاح کرنے کی فُرْصت نہیں۔

ہم غور کریں کہ کیا ہم قرآنِ کریم سیکھنےسکھانے کے فضائل بھُول تونہیں چکے؟کیا ہم نے آقائے مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین کو بھُلاتونہیں دیا؟کیا ہم بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنکی دِین کی خاطر پیش کی گئی قُربانیوں کو بھُلاتونہیں بیٹھے؟کیا ہمارے اندر اصلاحِ اُمّت کا دردختم تونہیں ہوچکا؟

کیا ہمارے اندر دینِ اسلام کی سَربلندی اورمسلمانوں کی خیر خواہی کے لئے صرف دو گھنٹے بھی نہیں ہیں؟ کیا ہمارے پاس مدرسۃ المدینہ بالغان میں حاضر ہوکرقرآنِ کریم سیکھنے یا عاشقانِ رسول کو قرآنِ کریم سکھانےکے لئےصرف 45منٹ بھی نہیں ہیں؟آخر مدرسۃ المدینہ بالغان کو کون آباد کرے گا،عاشقانِ رسول کو قرآنِ کریم کون سکھائے گا؟انہیں نماز،وضو،غُسْل اور پاکی ناپاکی کے احکام کون سکھائے گا؟ان کی اِصْلاح کون کرے گا؟اِنہیں سُنتیں کون سکھائے گا؟انہیں مَدَنی قافلوں کا مسافر کون بنائے گا،اِنہیں عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ کون کرے گا؟انہیں ذیلی حلقے کے 12مَدَنی کام کرنے کی ترغیب کون دلائے گا؟۔تو آئیے!مل کر نعرہ لگاتے ہیں:

صبح و شام،،،12مَدَنی کام ۔۔۔صبح و شام ،،،12مَدَنی کام۔۔۔صبح و شام،،،12مَدَنی کام