Book Name:Quran-e-Pak Ki Ahmiyat

ایک مرتبہ حضرتِ عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زبانِ مبارک سے حضرتِ خدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی بہت زیادہ تعریف سُنی تو اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ اب تو اللہ پاک نے آپ کو اُن سے بہتر بیوی عطا فرما دی ہے۔یہ سُن کر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: نہیں ،خدا کی قسم! خدیجہ سے بہتر مجھے کوئی بیوی نہیں ملی، جب سب لوگوں نے میرا انکار کیا اُس وقت وہ مجھ پر ایمان لائیں اور جب سب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے،اُس وقت انہوں نے میری تصدیق کی اور جس وقت کوئی شخص مجھے کوئی چیز دینے کے لئےتیار نہ تھا اس وقت خدیجہ نے مجھے اپنا سارا مال دے دیا اور انہی سے اللہ  پاک نے مجھے اولاد عطا فرمائی۔(المواہب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی ،  باب خدیجۃ ام المؤمنین ،  ج۴،  ص ۳۷۲)

سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کا تعارف

معلوم ہوا رسولِ خدا، جنابِ احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا سے بڑی محبت فرماتے تھے۔ حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا عامُ الْفِیْل(وضاحت) سے 15 سال پہلے پیدا ہوئیں ۔ حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کا نام خدیجہ، والِد کا نام خُوَیْلِد اور والِدہ کا نام فاطمہ ہے۔ حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کی  کُنْیَت اُمُّ الْقَاسِم اور اُمِّ ھِند  ہے۔ حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے القابات طاہرہ ،سَیِّدَۃُ قُرَیْش، صِدِّیْقَہ اور”الکبریٰ“ ہیں ، حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کا یہ آخری لَقب(Surname) نام کے ساتھ اس کثرت سےبولاجاتا ہےکہ گویا نام ہی کا حصہ ہو۔ حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا نے عورتوں میں سب  سے پہلے اسلام قبول کیا، حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا خاتونِ جنت حضرتِ فاطمۃُ الزہراءرَضِیَ اللہُ عَنۡہَا کی والِدہ ماجِدہ اور نوجوانانِ جنت کے سردار حضراتِ حَسَنَیْنِ کَرِیْمَیْن رَضِیَ اللہُ عَنۡہُمَا کی نانی جان ہیں، حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہانے اپنی ساری دولت حُضُورصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے قدموں پرقربان