Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj (Shab-e-Mairaj-1440)

وَسَلَّمَ کو مسجدِ حرام سےمسجدِ اَقصیٰ کی سیرکرائی گئی تو آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دوسری صُبح لوگوں  کےسامنے اِس مکمل واقعے کو بَیان فرمایا:(کچھ) غیرمسلم دوڑتےہوئے امیرُالمؤ منین حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِّیقرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے پاس پہنچے اور کہنے لگے: کیا آپ اِس بات کی تصدیق(Testify) کرسکتے ہیں  جو آپ کے دوست نےکہی ہے کہ اُنہوں  نے راتوں  رات مسجدِ حرام سے مسجدِ اَقصیٰ کی سیر کی؟آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نےپوچھا:کیا نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےواقعی یہ بَیان فرمایاہے؟اُنہوں نےکہا:جی ہاں۔ تو فرمایا:لَئِنْ کَانَ قَالَ ذٰلِکَ لَقَدْ صَدَقَ یعنی اگرآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ اِرشاد فرمایا ہے تو یقیناً سچ ہی فرمایا ہے اور میں  اُن کی اِس بات کی بِلا جھجک تصدیق کرتاہوں ۔اُنہوں  نے کہا:کیا آپ اِس حیران کرنے والی بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں  کہ وہ رات میںبَیْتُ الْمَقْدِس گئے اور صبح ہونے سے پہلے واپس بھی آگئے؟فرمایا:جی ہاں!میں تو نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آسمانی خبروں  کی بھی صُبح و شام تصدیق کرتاہوں۔جو یقیناً اِس بات سےبھی زِیادہ حَیران کردینےاور تَعَجُّب دلانے والی بات ہے۔پس اِس واقعے کے بعد آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ’’صِدِّیق ‘‘مشہورہو گئے۔(مستدرک،کتاب معرفۃ الصحابۃ،باب  ذکر الاختلا ف  فی امر خلافۃ …الخ،۴/۲۵، حدیث:۴۵۱۵)

اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت!آپ نے سناکہ  معراج کی تصدیق کرنے والے سب سے  پہلےصحابی عاشِقِ اَکبر امیرُالمؤمنین حضرت سیِّدُنا ابُوبَکرصِدِّیقرَضِیَ اللہُ عَنۡہُ ہیں۔یادرہے! نبیوں اور رسولوں کے بعد انسانوں میں آپرَضِیَ اللہُ عَنۡہُ سب سے افضل ہیں۔آپرَضِیَ اللہُ عَنۡہُ کےفضائل بےشُمار ہیں، نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لانےوالےمَردوں میں سب سے پہلےآپرَضِیَ اللہُ عَنۡہُ ہی ہیں،سفر وحضر میں رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےساتھ رہے،آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ ہی ہجرت کی سعادت حاصِل کی اور اُس مقام پر جاپہنچے کہ اپنا مال، جان، اولاد، وطن الغرض ہر چیز آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرقربان کردی۔یہی وجہ ہے کہ بارگاہِ الٰہی میں آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے