Book Name:Zindgi Ka Maqsad

فُضُولِیات اور دُنْیَوِی عَیْش کوشیوں میں ضائع نہ کریں، ٭ہم زِنْدَگی کا مقصد تب ہی پا سکتے ہیں جب ان کاموں کو بجالانے میں ہرگز سُستی کا مُظَاہَرَہ نہ کریں، جنہیں شریعت نے کرنے کا حُکْم فرمایا ہے۔ ٭ہم زِنْدَگی کا مقصد تب ہی پا سکتے ہیں جب شریعت کے منع کئے ہوئے کاموں میں”اَگر مَگر“ ”چُونکہ چُنانچِہ“سے کام لینے کے بجائے ایک لمحے کی بھی تاخیر نہ کریں اور انہیں چھوڑ دیں۔

مدنی انعام نمبر 30 کی ترغیب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عقلمند ہے وہ شخص جو شریعت پر چلے اور آخرت کے حصول کو اپنا مقصد بنا کر اس کے لیے  کوشش کرتا رہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اپنا محاسبہ کرتے ہوئے خود کو نیک کاموں پر ابھارنا،بُرے کاموں پر ملامت کرنا اور آئندہ ان سے بچنے کا ذہن بنانا یہ بھی ایسا طریقہ ہے جو زندگی کے مقصد کو پانے  میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ امیرِ اہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمداِلیاس عطّاؔر قادِری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ہمیں اس پر فتن دور میں  زندگی کے مقصد کو پانے کے لیے شریعت و طریقت کا جامع مجموعہ بنام”مدنی انعامات“ عطافرمائے ہیں۔ اگر ان انعامات پر عمل کیا جائے تو یقیناً نہ صرف دنیا اچھی ہوسکتی ہے بلکہ آخرت کی بہتریاں بھی نصیب ہو سکتی ہیں۔  ہر مدنی انعام اپنے اندر دین پر عمل اور گناہوں سے منہ موڑنے کی زبردست تحریک رکھتا ہے۔ چنانچہ مدنی انعام نمبر 30 ہمیں ایک بہت بڑے گناہ سے بچاتا ہے، مدنی انعام یوں ہے:آج کہیں آپ نے نا محرم رشتے داروں ،نا محرم پڑوسیوں نیز بھابھی سے معاذاللہ بے تکلف ہو کر اور ہنس ہنس کر گفتگو کرنے کا ممنوع کام تو نہیں کیا؟کیا ان کے سامنے آنے سے کترائے اور ان سے شرعی پردہ کیا؟