Book Name:Zindgi Ka Maqsad

محدودہوکررہ گئی ہے حالانکہ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ ہمیں اللہ  پاک کی بارگاہ میں کیا اعمال لے کر جانے ہیں؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ ہمیں نیک اعمال کی کثرت کیسے کرنی ہے؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ آخرت کو کیسے بہتر بنانا ہے؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ منکر نکیر کے سوالات کے جوابات میں کامیابی کیسے مل سکتی ہے؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ قبر کیسے نورٌ علیٰ نور ہو سکتی ہے؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ جہنم کے ہولناک عذاب سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ پُل صراط کے لیے بہترین سواری کیا ہو سکتی ہے؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ حساب کتاب سے کیسے جان چھُوٹے گی؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ ہم محشر کی سخت دھوپ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ ہم قیامت کی گرمی سے کیسے محفوظ رہ سکیں گے؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ قیامت کی بھوک پیاس سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ اَلْغَرَض! ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ دنیا میں بہترین عمل کر کے جنت کا ابدی گھر کیسے حاصل کرسکتے ہیں مگر افسوس! ہم دنیا کی منصوبہ سازیوں میں لگ گئے، دنیا کمانے میں زندگیاں گنوا بیٹھے۔ مال و دولت کی حرص میں اپنے مقصدِ حیات کو فراموش کر بیٹھے۔

            ذرا سوچئے! ٭کبھی ہم نے آخرت کا نفع پانے کےلیے بھی کوئی منصوبہ بنایا ہے؟ ٭ہم مسجد میں زیادہ سے زیادہ وقت کس طرح گزار سکتےہیں؟ کیا اس سوچ پر بھی کبھی عمل کیا ہے؟ ٭ختمِ قرآن ہم کتنے دنوں میں کس طرح سے کر سکتے ہیں، کبھی اس پر بھی عمل کیا ہے؟ ٭پانچ نمازیں تو فرض ہیں ،ان کے علاوہ تہجد، اوّابین اور اشراق  وچاشت کی سعادت ہمیں کیسے حاصل ہوسکتی ہے کیا کبھی اس کا بھی سوچا ہے؟ ٭ہمارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نفل روزے رکھتے، ہم اس سعادت کو کیسے حاصل کر سکتے ہیں، کبھی خیال کیا ہے؟  ٭اللہ  والے کئی کئی راتیں نماز و قیام میں گزار دیتے  ،کبھی ہمیں