Book Name:Imdaad-e-Mustafa

میں تو چِڑیاں بھی آکر فریاد کرتی ہیں،ہِرْنی مدد طلب کرتی ہے جبکہ اُونٹ بُھوک و غَم کی کہانی سُناتے ہیں۔تیسرے اور چوتھے مِصرعے کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے آقا و مولیٰ،مکّے مدینے والے مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی پیاری پیاری شان تو دیکھو!جانور اُن کا احتِرام کرتے ہیں،پتّھر ادب سے سلام کرتے ہیں  اور دَرَخت اُنہیں  سجدہ کرتے ہیں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ٹیلی تھون کی ترغیب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی سُنّتوں کی خدمت کے لیے دنیا بھر میں مصروفِ عمل ہے، 104 سے زائد شعبہ جات کے ذریعے نیکی کی دعوت عام کی جا رہی ہے۔ جبکہ آج کا دور ایسا ہے کہ جس میں مال و دولت صرف کئے بغیر کوئی بھی کام کرنا بہت دشوار ہے۔ یہاں تک  کہ دِین کا کام کرنے، دِینی تعلیمات کو پھیلانے، جامعات و مدارس چلانے اورعلمِ دین کے فروغ کیلئے بھی کثیر سرمایے کی قدم قدم پر ضرورت پڑتی ہے۔

 پیارے آقا،دوعالَم کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ غیب نشان ہے:”آخرِ زمانہ میں دِین کا کام بھی دِرہم ودِینار سے ہوگا۔(المعجم الکبیر، ۲۰/۲۷۹،حدیث:۶۶۰،ملخصاً)

     اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا جب دِین کے کام کیلئے بھی سرمائے کی اَشد ضرورت ہوگی۔آج کے حالات کسی سے مخفی نہیں ہیں۔ دعوتِ اسلامی کے ان سینکڑوں شعبہ جات پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، ان شعبہ جات میں جامعۃ المدینہ اور مدرسۃ المدینہ بھی شامل ہیں، جہاں قرآنِ کریم اور علمِ دِین کی تعلیم فی سبیل اللہ(مُفت)دی جاتی ہے۔

دنیا بھر میں 3 ہزار سے زائد مدارس المدینہ میں کم وبیش 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد مدنی مُنّے اور