Book Name:Fazilat Ka Maiyar Taqwa
اِرْشادہوتاہے:
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ-اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ(۱۳)(پ۲۶،الحجرات:۱۳)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے لوگو!ہم نے تمہیں ایک مرد اورایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قومیں اور قبیلے بنایاتاکہ تم آپس میں پہچان رکھو، بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے بیشکاللہجاننے والا خبردار ہے۔
حکیم الاُمَّت حضرت مُفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ مُبارکہ کے تحت فرماتے ہیں:سب اِنسانوں کی اَصْل حضرت آدم و حوا(عَلَیْہِ السَّلَام وَرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا) ہیں اور اِن کی اَصْل مٹی ہے تو تم سب کی اَصْل مٹی ہوئی پھر نَسَب پر اَکڑتے اور اِتراتے کیوں ہو؟۔ انسان کو مختلف نسب و قبیلے بنانا ایک دوسرے کی پہچان کے لیے ہے نہ کہ شیخی مارنے اور اِترانے کے لیے۔(اس آیتِ مُبارکہ کا شانِ نُزول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:)حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بازارِ مدینہ میں تشریف لے گئے، وہاں مُلاحَظہ فرمایا کہ ایک غُلام یہ کہہ رہا ہے کہ جو مجھے خریدے وہ مجھے حُضُور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے پیچھے پنج گانہ نماز سے نہ روکے، اُسے ایک شخض نے خرید لیا پھر وہ غُلام بیمار ہوگیا تو سرکار(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اس کی تیمارداری(خبرگیری کرنے)کو تشریف لے گئے پھر اس کی وفات ہوگئی،تو حُضُور (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اس کے دَفْن میں شریک ہوئے، اس پر بعض لوگوں نے حیرانی کا اِظہار کیا کہ غُلام اور اس پر اِتنا انعام اس پر یہ آیتِ کریمہ نازل ہوئی۔(نُورُ العرفان )
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ-اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ(۱۳) (پ۲۶،الحجرات:۱۳)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے لوگو!ہم نے تمہیں ایک مرد اورایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قومیں اور قبیلے بنایاتاکہ تم آپس میں پہچان رکھو، بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگارہے بیشکاللہجاننے والا خبردار ہے۔
حضرت سَیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ کریم نے تم سے جاہلیت کا غرور اور خاندانی فخر دور کر دیاہے،اب یا تو مومن نیکوکار ہوں گے یا بدکار و بد بخت۔(ترمذی،کتاب المناقب،باب فی فضل الشام والیمن،۵/۴۹۷،حدیث: ۳۹۸۱)
حضرت سَیِّدُنا علی مُرتَضیٰ، شَیرِ خدا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:جب قیامت کادن ہوگا تو بندوں کو اللہ کریم کے سامنے کھڑاکیاجائے گا اس حال میں کہ وہ بغیر ختنہ کیے ہوں گے،پھر اللہ کریم ارشاد