Book Name:Musibaton Pr Sabr ka Zehen kese Bane

رونا مصیبت کا تُو مت رو، اٰلِ نبی کے دیوانے                  کرب و بلا والے شہزادوں ،پر بھی تُو نے دھیان کیا؟

(4)مصیبت پر صبر کا ذہن بنانے کے لئے جہنم کے عذابات کو یاد کیجئے،یقیناً دنیا کی بڑی سے بڑی مصیبت بھی اس  کے سب سے ہلکے عذاب کے برابر بھی نہیں ہوسکتی۔نبی پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:دوزخیوں میں سب سے ہلکا عذاب جس کو ہو گا اُسے آگ کے جوتے پہنائے جائیں گے جن سے اُس کا دماغ کھولنے لگے گا۔(بخاری،کتاب الرقاق،باب صفۃ الجنۃ والنار،۴/۲۶۲،حدیث:۶۵۶۱)

(5)مصیبت پرصَبْر کا ذِہن بنانے کے لئے اپنے سے بڑھ کر مصیبت زدہ کے بارے میں غور کیا جائےکہ فلاں کے مقابلے میں میری تکلیف بہت کم ہے،یوں اپنی مصیبت ہلکی محسوس ہوگی اور صَبْر کرنا آسان ہوجائےگا۔

(6)مصیبت پر صَبْر کو آسان بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اس طرح اپنا ذِہن بنایاجائے کہ یہ مصیبت عارِضی(Temporary) اور ہلکی ہوکر جلد ختم ہوجا نے والی ہے مگر صَبْر کی صورت میں ملنے والا اجر وثواب کبھی خَتم نہ ہو گا۔لہٰذا صَبْر ہی میں بھلائی ہے۔

(7)مُصیبت آنے پر دل کو اللہ پاک سے ڈرانے،صَبْر پر استِقامت پانے اور غَلَط قدم اٹھانے سے خود کو بچانے کیلئے توبہ و استِغفار کرتے ہوئے یہ ذِہن بنائیے کہ مجھ پر جو مُصیبت نازِل ہوئی ہے یہ میرے بُرے اعمال کا نتیجہ ہے،جیسا کہ پارہ 25سورۃُ الشُّوْریٰ کی آیت نمبر30میں رب کریم ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اورتمہیں جو مصیبت پہنچی وہ اس

 اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍؕ(۳۰) (پ۲۵،الشوریٰ:۳۰)

کے سبب سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا اور بَہُت کچھ تو مُعاف فرما دیتا ہے۔

بیان کردہ    اِس آیتِ مقدّسہ کے تَحت حضرت صدرُالاَ فاضِل حضرت علامہ مولانا سیِّد  مفتی محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہ خِطاب(اُن)مُومنین مُکَلَّفِین(یعنی عاقِل بالغ مسلمانوں)سے ہے جن سے گناہ سَرزد ہوتے ہیں، مُراد یہ ہے کہ دنیا میں جو تکلیفیں اور مصیبتیں مؤمِنِین کو پہنچتی ہیں اکثر ان کا سبب ان کے گنا ہ ہوتے ہیں،ان تکلیفوں کو اللہ پاک ان کے گناہوں کا کفّارہ کر دیتا ہے اور کبھی مومِن کی تکلیف اُس کے رَفعِ دَرَجات(یعنی دَرَجات کی بلندی) کیلئے ہوتی ہے۔

یہ تِرا جسم جو بیمار ہے تشویش نہ کر                             یہ مَرَض تیرے گناہوں کو مِٹا جاتا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۴۳۲)