Book Name:Achay Mahol Ki Barkaten

یَخْرُ جُ مِنْۢ بُطُوْنِهَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُهٗ فِیْهِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِؕ- (پ۱۴، النحل:۶۹)

 تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اس کے پیٹ سے ایک پینے کی رنگ برنگی چیز نکلتی ہے اس میں لوگوں کیلئے شفا ہے۔

                ظاہر ہے یہ اچھے ماحول ہی کی برکتیں ہیں،معلوم ہوا کہ اچھے ماحول سے وابستہ ہونے والے اَفراد جہاں خود قابلِ تعریف ہوتے ہیں وہاں دوسروں کے لئے بھی نفع کا باعث بنتے ہیں اور جو مسلمان اپنے دوسرے اسلامی بھائیوں کے لئے جس قَدَرنَفْع بخش ہوگا ،اُسی قَدَر اس کے مَرَاتِب و دَرَجات بلند ہوتے جائیں گے۔ چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے :خَیْرُ النَّاسِ اَنْـفَعُہُمْ لِلنَّاسِ یعنی  لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو انہیں سب سے زیادہ نفع پہنچانے والا ہو۔ (معجم الاوسط، ۴/۲۲۲، حدیث: ۵۷۸۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اچھے ماحول سے وابستگی انسان کے ظاہر و باطِن کی اِصلاح کا باعِث بنتی ہے کیونکہ اچھا ماحول اچھی صحبت فراہم کرتا ہے اور یہ تو ہر ایک جانتا ہے کہ اچھی صحبت انسان پر اثر انداز ہوکر اسے بھی اچھا بنادیتی ہے۔ علامہ جلالُ الدِّین رُومی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :

صُحبتِ صالِـح تُرا صالِـح کُـنَد                                    صحبتِ طالِـح تُرا طالِـح کُـنَد

یعنی اچھّے کی صحبت تجھے اچھّا بنادے گی اوربُر ے کی صحبت تجھے بُرا بنادے گی۔

عطائے حبیبِ خدا مدنی ماحول

ہے فیضانِ غوث و رضاؔ مدنی ماحول

اچھی صحبت اگرچہ مختصر ہی کیوں نہ ہو مگر اس کے بے پناہ فوائد ہیں۔چنانچہ،

مجلسِ ذکر میں شرکت کی فضیلت

مسلم شریف کی ایک طویل حدیثِ مبارک ہے جس میں اُن خوش نصیبوں کے لئے مُژدَۂ  جا نفِزا