Book Name:Achay Mahol Ki Barkaten

کرتے اور ایک دوسرے کے حُقُوق کا خیال رکھتے ہوں۔جس سے تعلُّق رکھنے والے افراد اعلیٰ سیرت وکِردار کے مالک ہوں کہ اگر کوئی ان کی صحبت اختیار کرے تووہ بھی اُنہی کے رنگ میں رنگ جائے۔یقیناً عقلمند شخص وہی ہے جوایسے بہترین ماحول کو پہچان کر اس کا حصّہ بن جائے اور اس ماحول کے دیگر افراد کی طرح پاکِیزہ زِندگی گُزارے ۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّموجُودہ دور میں عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ہمارے لئے ایک عظیم نعمت ہے۔ یہ بات کسی سے ڈَھکی چُھپی نہیں ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی برکت سے راہِ راست سے بھٹکے ہوئے بے شمُار افراد خوفِ خُدا اور عشقِ مُصطفٰےکے پیکر بن گئے۔دعوتِ اسلامی نے مُعاشرے کی اِصلاح اور نوجوانوں کی علمی،عَمَلی و اَخلاقی تَرْبِیَتْ کےلئے جو اِقدامات کئے ہیں اُن سے لوگوں کی ایک تعداد واقِف ہے۔ آیئے!خود بھی اس مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اور اپنی اولاد کو بھی اس مہکتے ہوئے مدنی ماحول سےوابستہ کرلیجئے ۔ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ  وَجَلَّ دِین و دُنیا کے ڈھیروں فوائد حاصِل ہوں گے۔

اچھے ماحول کے فوائد

یادرہے! اچھا ماحول اپنانے والاشخص نہ صرف خُودفائدے میں رہتا ہے بلکہ وہ اپنی ذات سے دوسروں کو بھی نَفْع بخشتا ہے، اِسے اِس مثال سے سمجھئے کہ شہد کی مکھی دیگر عام مکھیوں کی طرح گندگی اور غِلاظَت والے ماحول سے تَعَلُّقْ رکھنے کے بجائے اچھے ماحول کو اپناتی ہے وہ چمنستان میں پَھلوں اور پُھولوں کی صحبت اختیار کرتی ہے۔اس کے نتیجےمیں شہد پیدا ہوتا ہے جس کے بے شُمارمنافع ہیں۔ چنانچہ پارہ 14،سُوْرَةُ الـنَّحْل،کی آیت نمبر69 میں ارشادِ باری  ہے :