Book Name:Achay Mahol Ki Barkaten

حکیْمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:اس سے مراد عُلَماءِ دِین،اولِیاءِ کاملین،صالحین ووَ اصِلِیْن کی مجلسیں ہیں کیونکہ یہ مجلسیں جنّت کے باغات  ہیں جیساکہ دوسری حدیث شریف میں ہے ۔یہ مجلسیں خواہ مدرسے ہوں یا درسِ قرآن و حدیث کی مجلسیں یا حضراتِ صوفیاءِ کِرام کی ذِکْر کی محفلیں،یہ فرمان بہت جامع ہے، جس مجلس میںاللہ(کریم ) کا خوف،حضور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کا عشق اور اطاعَتِ رسول کا شوق پیدا ہو وہ مجلس اِکْسیر ہے۔ (مرآۃ المناجیح، ۶/۶۰۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بُرے لوگوں کی ہمنشینی

                میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہونا تو یہ چاہئے کہ ہم اپنی دنیا وآخرت کی بھلائی کے لئے اچھے ماحول سے وابستہ ہوں اور نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں ، اُنہی کو اپنا دوست بنائیں  مگر افسوس! گُناہوں کی مَحَبَّت نے ہمارے باطِن کو سِیاہ کردیا ہے ۔آج  ہمارا حال یہ ہے کہ اچھے لوگوں سے دُور بھاگتے اوراُن سے بُغْض رکھتے ہیں اور اُن کو چھوڑ کر ایسےلوگوں کی ہَمْنَشِیْنِی اختیار کرتے ہیں جو ہمیں نہ صرف نیکیوں سے دُور رکھتے بلکہ بعض اوقات گُناہوں کی دَلْدَل میں دَھکیل دیتے ہیں۔ ایسے افراد کی صحبت اور اِن کی دوستی سے بچنا بے حد ضروری ہے۔

صِرف اچّھی صُحبت میں رہئے

اللہ کریم کے مخلص بندوں اور عاشقانِ رسول کی صحبت اگر نصیب ہوجائے تو عین سعادت کی بات ہے،اُن کے قُرب اور اُن کی طرف سے وقتًا فوقتًاملنے والی نیکی کی دعوت کی بَرکت سے دیگر فوائد