Book Name:Achay Mahol Ki Barkaten

روزے ساٹھ(60) روزوں (دوماہ)کے برابر،اس طرح پورے سال کے روزوں کا ثواب حاصِل ہوگیا۔ اَلْحَمْدُلِلہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ۔

شش عید کے روزے کب رکھے جائیں؟

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صَدْرُ الشّرِیعہ بَدْرُ الطّرِیقہ،حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  بہارِ شَرِیْعَت کے حاشیہ میں فرماتے ہیں:بہتر یہ ہے کہ یہ روزے مُتَفَرِّقْ (یعنی ناغہ کر کر کے)رکھے جائیں اور عید کے بعد لگاتار چھ(6) دن میں ایک ساتھ رکھ لیے، جب بھی حرج نہیں۔ (بہارِ شریعت، حصہ ۵، ص۱۴۰)

     خلیلِ ملّت حضرتِ علامہ مولانا مُفتی محمد خلیل خان قادِری برکاتی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی  فرماتے ہیں: یہ روزے عید کے بعد لگاتار رکھے جائیں تب بھی مُضایَقہ نہیں اور بہتریہ ہے کہ مُتَفَرِّقْ(یعنی ناغہ کرکرکے)رکھے جائیں یعنی ہر ہفتہ میں دو(2) روزے اور عِیْدُ الْفِطْر کے دُوسرےروز ایک روزہ رکھ لے اور پورے ماہ میں رکھے تو اوربھی مُناسِب معلوم ہوتا ہے۔ (سُنّی بہشتی زیور ص۳۴۷) اَلْغَرَض عِیْدُ الفِطْرکا دن چھوڑ کر سارے مہینے میں جب چاہیں شَشْ عید کے روزے رکھ سکتے ہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

علم سیکھنے والے کیلئے مدنی پھول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے آئیے!علم سیکھنے والےکے بارے   میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)فرمایا:جو آدمی علم کی تلاش کرنے کے لیے کسی راستہ پر چلے اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت