Book Name:Achay Mahol Ki Barkaten

کے ساتھ ساتھ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّگناہوں کا علاج بھی ہوتا رہے گا۔یہ یاد رہے کہ صِرف و صرف اچّھی صحبت اختیار کرنی چاہئے جبکہ بُرے لوگوں کے سائے سے بھی بھاگنا چاہئے۔مکّی مَدَنی سلطان،رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:اچّھے اور بُرے مُصاحِب کی مثال،مُشک(یعنی کستُوری)اُٹھانے والے اوربَھٹّی دَھونکنے والے کی طرح ہے،کَسُتوری اُٹھانے والا تمہیں تحفہ دے گا یا تم اُس سے خریدو گے یا تمہیں اُس سے عمدہ خوشبو آئے گی،جبکہ بَھٹّی دَھونکنے والا یاتمہارے کپڑے جلائے گا یا تمہیں اُس سے ناگوار بُو آئے گی۔(مُسلِم ص۱۴۱۴حدیث ۲۶۲۸)

صُحبت کے فوری اَثَرات کی مثالیں

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہرصحبت اپنا اثرضَرور رکھتی ہے،مَثَلًا اگر آپ کی ملاقات کسی ایسے اسلامی بھائی سے ہو،جس کی آنکھوں میں اپنے کسی عزیز کی موت کی وجہ سے نَمی ہو،چہرے پرآثارِ غم خوب نُمایاں ہوں اور لہجے سے اُداسی جھلک رہی ہو تو اُس کی یہ حالت دیکھ کر کچھ دیر کے لئے آپ بھی غمگین ہوجائیں گے۔اور اگر آپ کو کسی ایسے اسلامی بھائی کے پاس بیٹھنے کا اِتِّفاق ہو جس کا چہرہ کسی کامیابی کی وجہ سے خوشی سے دَمَک رہا ہو،لبوں پر مسکراہٹ کھیل رہی ہو اور اُس کی باتوں سے مَسَرَّت کا اظہار ہورہا ہو تو خواہی نَخواہی آپ بھی کچھ دیر کے لئے اس کی خوشی میں شریک ہوجائیں گے۔

اچّھی بُری صحبت کے اَثَرات

اِسی طرح اگر کوئی شخص ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کرے گا جو فکر ِ آخِرت سے یکسر غافِل ہوں اور گناہوں کے اِرتِکاب میں کسی قسم کی جھجک محسوس نہ کرتے ہوں تو غالِب گُمان ہے کہ وہ بھی بَہُت جلد انہی کی مانندہوجائے گا اور اگر کوئی آدَمی عاشقانِ رسول کی صحبت اختیار کرے جن کے دل فکر ِ