Book Name:Jannat Ki Baharain

ہو گا۔(تفسیر ابن کثیر''،ج۷، ص۱۶۲، بہارشریعت ،۱/۱۵۵)اگر کسی پرند کو دیکھ کر اس کے گوشت کھانے کو جی ہو تو اُسی وَقْت بُھنا ہوا اُن کے پاس آجائے گا(الترغیب وا لترھیب''، کتاب صفۃ الجنۃ والنار، الحدیث: ۷۳، ج۴، ص ۲۹۲، بہارشریعت ،۱/۱۵۶ )اگرپانی وغیرہ کی خواہش ہو(گی) تو کُوزے خُود ہاتھ میں آجائیں گے، ان میں ٹھیک اَندازے کے مُوافق پانی، دُودھ، شراب، شہد ہوگا کہ ان کی خواہش سے (نہ تو)ایک قَطرہ کم(ہوگااور) نہ زِیادہ،بعدپینےکے(وہ کُوزے) خُودبخود جہاں سے آئے تھے چلے جائیں گے۔(الترغیب وا لترھیب''، کتاب صفۃ الجنۃ والنار، ، الحدیث: ۶۶، ج۴، ص۲۹۰، بہارشریعت ،۱/۱۵۶) ایک خُوشبو دار فرحت بخش ڈکارآئے گی، خُوشبو دار فرحت بخش پسینہ نکلے گا، سب کھانا ہضم ہوجائے گا اور ڈَکا ر اور پسینے سے مُشک کی خُوشبو نکلے گی۔(صحیح مسلم''، کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمہا وأھلہا، باب في صفۃ الجنۃ ... إلخ، الحدیث: ۲۸۳۵، ص۱۵۲ملخصاً، بہارشریعت ،۱/۱۵۶ )

خُدّام و غِلمان کی کثرت:

کم سے کم ہر شَخْص  کے سرہانے دَس ہزار(10,000) خادِم کھڑے ہوں گے، خادِموں میں ہر ایک کے ایک ہاتھ میں چاندی کا پیالہ ہوگا اوردوسرے ہاتھ میں سونے کا اورہر پیالے میں نئے نئے رَنگ کی نعمت ہوگی(الترغیب وا لترھیب''، کتاب صفۃ الجنۃ والنار، ، الحدیث: ۷۰، ج۴، ص۲۹۱، بہارشریعت ،۱/۱۵۷) جتنا کھاتا جائے گا لذَّت میں کمی نہ ہوگی بلکہ زِیادتی ہوگی ، ہر نوالے میں 70 مَزے ہوں گے،ہر مَزہ دوسرے سے مُمتاز، وہ مَعاً(ایک ساتھ) محسوس ہوں گے، ایک کا احساس دوسرے سے رُکاوَٹ نہ ہوگا، جنَّتیوں کے نہ لباس پُرانے پڑیں گے، نہ ان کی جوانی فَنا ہوگی۔ (صحیح مسلم''، کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمھا وأھلھا،  باب في  دوام نعیم أھل... إلخ، الحدیث: ۲۸۳۶، ص۱۵۲۱، بہارشریعت ،۱/۱۵۷)

جنت کے بازار اور دیدارِ ربِّ غفّار:

جنَّت میں نیندنہیں(کیوں) کہ نیند ایک قسم کی مَوْت ہے (معجم اوسط ،۱/۲۶۶،حدیث ۱۹)اور