Book Name:Jannat Ki Baharain

تلاوت کرنےکی سُنتيں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!تلاوت کی سنتیں اور آداب کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1) فرمايا: قرآن پڑھو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے اصحاب کے لیے شفیع(شفاعت کرنے والا) ہو کر آئے گا۔ (مسلم ، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل قراء ۃ القرآن وسورۃ البقرۃ، ص۳۱۴، حدیث:۱۸۷۴) (2) فرمایا: میری اُمَّت کی افضل عبادت تلاوتِ قرآن ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی، باب فی تعظیم القرآن، فصل فی ارمان تلاوتہ، دون اللفظ’’تلاوۃ‘‘ ۲/۳۵۴،حدیث:۲۰۲۲)٭قرآنِ پاک کو اچھی آواز سے اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا سنت ہے۔(احیاء العلوم،۱/۸۴۳)٭مستحب یہ ہے کہ باوضو قبلہ رو اچھے کپڑے پہن کر تلاوت کرے۔    (بہار شریعت،جلد۱،حصہ۳،ص۵۵۰)

( اعلان :)

تلاوتِ قرآن  کے بارے میں بقیہ اَہَم  مدنی پھول   تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان مدنی پھولوں کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

تلاوت کرنےکی سُنتيں اور آداب

٭تلاوت کے شروع میں ’’اَعُوْذُ‘‘پڑھنا مستحب ہے اور سورت کی ابتداء میں’’بِسْمِ اللہِ‘‘پڑھنا سنت ہے ورنہ مستحب ہے۔(صراط الجنان،۱/۲۱)٭قرآن مجیددیکھ کر پڑھنا   زبانی پڑھنے سے افضل ہے۔(صراط الجنان،۱/۲۱)٭قرآن پاک دیکھ کر تلاوت کرنے پر دو ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور زبانی پڑھنے پر ایک ہزار۔(کنزالعمال،کتاب الاذکار،قسم الاقوال،الباب فی تلاوۃالقرآن الخ رقم۲۳۰۱،ج۱،ص۲۶۰ملخصاً) ٭قرآنِ کریم کی تلاوت کے وقت رونا مستحب ہے۔ (صراط الجنان ، ۵/۵۲۶) ٭جب بلند آواز سے قرآن مجید پڑھا جائے تو تمام حاضرین پر سننا فرض