Book Name:Jannat Ki Baharain

سُن کر وہ بُزُرگ خوشی کے مارے جھوم اُٹھے اورسُوال کیا: کیا کسی کوجنَّت میں مجھ سے زِیادہ بھی ملے گا؟ جواب ملا:اِتنا تو ہر اُس عام جنتّی کو ملے گا جو صُبْح وشام اَسْتَغْفِرُ اللہَ الْعَظِیم پڑھ لیا کرتا ہے۔  (رَوْضُ الرَّیاحِین ص۵۵،از غیبت کی تباہ کاریاں،ص۹۸)

یہ مَرحمتیں کہ کچی مَتیں، نہ چھوڑیں لَتیں، نہ اپنی گتیں

قُصُور کریں اور ان سے بھریں قَصُورِ جناں تمہارے لیے

(حدائقِ بخشش، ص۳۵۱)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب!                                           صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

                میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ ہر وہ شَخْص  جو صبح و شام اِستغفار پڑھے گا تو اسے جنّتی حوریں ملیں گی۔اسی طرح جنت میں داخلے اور وہاں اَعْلیٰ مَراتِب پانے کا ذریعہ بننے والے اعمال میں سے ایک عمل سلام کو عام کرنا اور کھانا کھلانا ہے، سلام کو عام کرنے اور دوسروں کو اپنے خوانِ جُود(اپنے پاس) سے کچھ نہ کچھ عطا کرتے رہنے کی عادت بنانے سے جہاں انسان کے وَقار کو چار چاند لگتے ہیں، وہیں  ایساشَخْص   ان خُوش نصیبوں میں بھی شامل ہوجاتا ہے جن کےلیے جنّت کی نوید(یعنی خوشخبری) ہے۔چُنانچہ فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:سَلام کوعام کرواورکھانا کِھلاؤ جنّت میں داخل ہوجاؤ گے۔‘‘    (الاحسان بترتیب ابن حبان ،کتاب البر والاحسان ،باب افشاء السلام ،حدیث ۴۸۹ ،ج۱، ص ۳۵۶)

سُنَّتیں اپنا کے حاصل بھائیو!                         رَحْمتِ مَولیٰ سے جنَّت کیجئے!

(وسائلِ بخشش، ص ۵۰۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اسی طرح قُدرت ہونے کے باوُجُود بدلہ نہ لینا بھی ایسا عمل ہے کہ اس سے  نہ صِرف محبتوں