Book Name:Ilm-e-Deen Ki Fazilat Wa Ahmiyat

گے۔ (14)روزِقيامت دوزخ سے اَمان میں رہيں گے،(15)آخرت میں اِحْسانِ الٰہی سے بہرہ مند ہوں گے(16)خداعَزَّ  وَجَلَّ نے چاہا تو اس مُبارَک گروہ میں ہوں گے، جوحُضُورپُر نُورسَيّدِعالم، سرور ِاکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی نَعلِ اقدس کے تَصَدُّق میں سب سے پہلے داخلِ جنّت ہوگا۔ ( فتاویٰ رضویہ، ج۲۳،ص۱۵۲،ملتقطا)

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ان تمام سعادتوں کو پانے کے لیے نہ صرف اپنے مدنی عطیات دعوتِ اسلامی کو دیجئے بلکہ اپنے رشتہ داروں، دوستوں کو بھی اس کی بھرپور ترغیب دلائیےاور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے  ہردم وابستہ رہیے، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّاِس مَدَنی ماحول کی برکت سے بگڑے ہوئے عقائد واَعمال کی درستگی کا ذہن بنتاہے اورراہِ حق پرگامزن رہنے کی سعادت نصیب ہوتی ہے۔ آئیے!میں آپ کو ترغیب کیلئےایک اِیمان اَفروز مَدَنی بہارسناتاہوں ،چنانچہ

علم کی برکت سے بااخلاق بن گیا

          قُصُور(پنجاب، پاکستان) کے مقیم ایک اسلامی بھائی کے تحریری بیان کا خلاصہ ہے :دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے قبل میں انتہائی بگڑے ہوئے اخلاق و کردار کا مالک تھا،اسکول کے دوستوں کیساتھ مل کر کبھی بس کنڈیکٹر سے جھگڑاکرتے تو کبھی ان اسٹوڈنٹ سے جو ہمارے گروپ سے تعلق نہ رکھتے تھے اسکول کے تمام ہی طلباء میری ان حرکتوں سے انتہائی عاجز آچکے تھے وہ تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ برکتیں عطاکرے اُس مبلّغ اسلامی بھائی کو کہ جس نے میرے حالات کو ملاحظہ کرنے کے بعد والد صاحب پر اسطرح انفرادی کوشش فرمائی کہ آپ اپنے بیٹے کو دعوتِ اسلامی کے تحت جامعۃ المدینہ میں داخل کروائیے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ چندسالوں بعد ہی آپ کا بیٹا باعمل عالمِ دین بن کر ابھرے گا نیز اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ دنیابھر کے لوگوں کی اصلاح کا خواہاں ہوگا اور سب سے بڑھ کریہ کہ آخرت میں آپکی نجات کا ضامن ہوگا۔ بس پھر کیا تھا، انہوں نے بلا تأمل مجھے جامعۃ المدینہ میں داخل کروادیا۔ اَلْحَمْدُ  لِلّٰہ