Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari

کردیتی ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ گُناہوں سے دُور رہیں کیونکہ گُناہ بسااوقات موت کے وقت ایمان جیسی نعمت چھن جانے کا بھی سبب بنتے ہیں،خدانخواستہ اگر کوئی شخص نماز میں سُستی،شراب نوشی، والدین کی نافرمانی یا پھر مسلمانوں کو بِلا عذرِ شرعی تکلیف دینے جیسی بُری عادت میں مبتلا  ہے تو فوراً سچی توبہ کرے کہ ان گُناہوں کو تو خصوصیت کے ساتھ علمائے کرام نے ایمان چھن جانے کے اسباب میں شمار فرمایا ہے۔اسی طرح چغلی اور حسد بھی ایمان کو برباد کرنے کا سبب بن سکتے ہیں، لہٰذا ہمیں ان سے بھی اور دوسرے تمام گُناہوں سے بھی بچتے ہوئے نیکیوں ہی کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ موت اور قبر کے معاملات میں آسانی ہو ،حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ حضرت عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اور خود ہمارے پیارے آقا مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے قبر کی تیاری کے لئے نیک اعمال کا ذخیرہ کرنے کی ترغیب  ارشاد فرمائی ۔

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں اپنے محبوب بندوں کے صدقے موت اور قبر و حشر کے تمام معاملات میں ثابت قدمی نصیب فرمائے اور دُنیا سے ایمان سلامت لے جانا نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کواِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اورجس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان کی سنَّت کا جو آئنہ دار ہے                         بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵