Book Name:Aulad Ki Tarbiat Or Walidain Ki Zimmedariyan

لگی ، جُوں جُوں بیان سُنتا گیا میرے دل کی دُنیا بدلتی چلی گئی ۔ بالآخر میں نے اپنے تمام گُناہوں سے توبہ کی اور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوگیا۔

عطائے حبیبِ خدا مَدَنی ماحول            ہے فیضانِ غوث و رضا مَدَنی ماحول

سلامت رہے یا خدا مَدَنی ماحول           بچے نظرِبد سے سدا مَدَنی ماحول

سنور جائیگی آخِرت اِنْ شَاءَ اللہ         تم اپنا ئے رکھو سدا مَدَنی ماحول

(وسائل بخشش،ص۶۴۶،۶۴۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!تربیتِ اولاد کے حوالے سے بزرگانِ دین اور پہلے کے مسلمانوں کا کردار ہمارےلیےمشعلِ راہ ہے کیونکہ یہ حضرات تربیتِ اولاد کے طریقوں سے بخوبی واقف اور اولاد جیسی نعمت کے صحیح معنوں میں قدردان ہوتے تھے  کہ خود ان کی پرورش بھی تو کسی نیک سیرت والدین کی آغوش میں ہوئی تھی،یہ حضرات خودبھی نیکیوں کےحریص ہوتے اوراپنی اولادکوبھی نیکی کی راہ پر گامزن رہنے کی ترغیب دلاتے تھے،یہی وجہ ہے کہ ان کی اولاد ان کی مُطیع و فرمانبردار،آنکھوں کا چین،دل کا سُرُور ہوتی اور معاشرے میں ان کا نام روشن کرتی تھی۔ آئیے!بطورِ ترغیب 2ایمان افروز واقعات سنتے ہیں اور ان سے حاصل ہونے والے مدنی پُھول اپنے دِل کے مدنی گلدستے میں سجاتے ہیں۔

دیہاتی عورت کی نصیحت:

    امام اصمعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک دیہاتی عورت کو دیکھا جو اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہہ رہی تھی :بیٹا!عمل کی تو فیق اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے ہے اور میں تجھے نصیحت کرتی ہوں کہ ٭چغلی کرنے سے بچتے رہنا کیونکہ یہ دو قبیلوں میں دُشمنی ڈال دیتی ہے ،دو ستو ں (Friends) کو جُدا کردیتی ہے ٭لوگو ں کے عیب کی ٹَوہ میں رہنے سے بچو کہ کہیں تم بھی عیب دار نہ