Book Name:Jhoot ki Badboo

منارہے ہیں جبکہ پہلے کے لوگ اگر کسی مسلمان کی زبان سے جھوٹی بات سُنتے تو حیرت میں مبُتلا ہوجاتے کہ ایک مسلمان بھی جھوٹ بول سکتاہے؟

منقول ہے کہ مشہور مغل بادشاه محی الدین اورنگ زیب عالمگیر كے اُستادِ محترم  حضرت علامہ احمد جیون رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے آکر کہا:حضور آپ کی زوجہ محترمہ بیوہ ہوگئی ہیں ۔یہ سن کر مُلّا جیون رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  سخت پریشانی کے عالم میں کچھ سوچنے لگے ،آپ کی پریشانی دیکھ کر وہاں موجود ایک شخص نے کہا :حضور!آپ تو بِلاوجہ پریشان ہورہے ہیں،  جب آپ  زندہ ہیں تو آپ کی زوجہ کیسے بیوہ ہوسکتی ہیں؟تو حضرت  علامہ جیون رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے فرمایا : میں  یہ نہیں سوچ رہاکہ میری زوجہ کیسے بیوہ ہوئی،میں تو یہ سوچ کر پریشان ہوں کہ کیا کوئی مسلمان بھی جھوٹ بول سکتاہے ؟

آج 30مارچ ہے،یکم اپریل آنے والی ہے،ہوسکتا ہے کہ کسی نے پہلے ہی  یہ ذہن بنا لياہو کہ میں اس سال فُلاں کے ساتھ فُلاں جھوٹ بول کر اُس کو بے وقوف بناؤں گا،آئیے!ہاتھوں ہاتھ اپنے ربّ تبارک وتعالیٰ کی بارگاہ میں اپنے تمام گناہوں،بالخصوص جھوٹ بولنے سے سچی توبہ کرتے ہیں، اگرکسی نے گزشتہ سال بھی  یکم اپریل کوجھوٹ  بولا ہوتواُس سے توبہ کرکے یہ   نیّت کرلیجئے  کہ آئندہ  کبھی بھی جھوٹ نہیں بولیں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ

جھوٹ کے خلاف اعلانِ جنگ ہے!

نہ جھوٹ بولیں گے نہ بُلوائیں گے

اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جھوٹ  بولنا مسلمانوں کا کام نہیں ،اس لئے کوشش  کرکے ہمیشہ سچ بولنے کی عادت اپنائیے ،زندگی میں چاہے کیسا ہی کٹھن مَرحلہ درپیش کیوں نہ  ہو،سخت سے سخت