Book Name:Jhoot ki Badboo

جھوٹ کے خلاف اعلانِ جنگ ہے!

نہ جھوٹ بولیں گے نہ بُلوائیں گے

اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کسی چیز کی خواہش ہونے کے باوجود جُھوٹ بولنا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے مُعاشرے میں جھوٹ کی ایک صورت یہ بھی عام ہے کہ ایک شخص کو کسی چیز کی خواہش ہوتی ہے  اور وہ اسے حاصل بھی کرنا چاہتاہے مگرجب اس سے پوچھا جائے تمہیں اس کی حاجت ہے تو وہ جھوٹ بولتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے اس کی  کوئی ضرورت نہیں۔ حضرتِ سیِّدَتُنا اَسماء بنت عمیسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں: میں نےعرض کی:یَارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!اگر ہم میں سے  کسی کو کسی چیز کی خواہش  ہو اور وہ کہے کہ مجھے اس کی خواہش نہیں تو کیا یہ جھوٹ میں شُمار ہو گا؟اِرشاد فرمایا: بے شک جھوٹ کو جھوٹ لکھا جاتا ہے، حتّٰی کہ چھوٹے جھوٹ کو چھوٹا جھوٹ لکھا جا تا ہے۔(اتحاف السادة المتقین،کتا ب آفات اللسان ، باب الحذر من الکذب بالمعاریض،۹ /۲۸۳) حضرتِ سیِّدَتُنا اَسماء بنْتِ یزیدرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں:نبیِ کریمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں کھانا حاضر كياگیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ہم  پر پیش فرمایا، ہم نے کہا:ہمیں خواہش نہیں ہے۔فرمایا:بھوک اور جھوٹ دونوں چیزوں کو اِکٹھا مت کرو۔(ابنِ ماجہ،کتاب الاطعمة،باب عرض الطعام،۴/۲۶،حدیث:۳۲۹۸)

صَدرُ الشریعہ،بدرُالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ یہ حدیثِ پاک ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں: بھوک کے وقت کوئی کھانا کھلائے تو کھالے یہ نہ کہے کہ بھوک نہیں ہے کہ کھانا