Book Name:Huzor Ka Bachpan

بَیان سُننے کی نیّتیں

      نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا ۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گُھورنے،جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشِش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

سیِّدُنا عبدُ الْمُطَّلِب کا خواب

بہت بڑے عاشقِ رسول حضرت سیِّدُنا اِمام جَلال ُ الدِّین سُیُوطی شافِعیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جنہوں نے بیداری میں 75بار رسولِ پاک،صاحبِ لولاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زیارت کی،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تحریرفرماتے ہیں :(پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے دادا جان)حضرت عبدُالْمُطَّلِبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُبیان کرتے ہیں کہ (ایک دفعہ)  میں حجرِ اَسود کے پاس سو رہا تھا کہ میں نے ایک  ہولناک خَواب دیکھا، جس کی وجہ سے مجھ پر بہت زیادہ گھبراہٹ طاری ہو گئی، پھر میں ایک قُریشی کاہِن(یعنی قسمت کا حال بتانے والے) کے پاس آیا اوربتایا کہ میں نے رات خَواب میں ایک درخت دیکھا ،جس کی اُونچائی آسمان تک اور شاخیں مَشرِق ومَغرِب تک پھیلی ہوئی ہیں ۔  اُس درخت سے نکلنے والے نُور کی چمک دَمک سُورج کی روشنی سے سَتّر70 گُنا زائد ہے۔ اُس کے سامنے عرَب وعجم سَجدہ ریز ہیں اور اُس کی عظمت، نُور اور بلندی میں ہر آن اِضافہ ہو رہاہے۔ ایک لمحہ وہ چُھپ جاتا ہے تو دُوسرے ہی لمحے ظاہِر ہوجاتاہے۔ قُریش کی ایک جماعت اُس کی شاخوں سے چمٹی ہوئی ہے جبکہ دُوسری جماعت اُسے کاٹنا چاہتی ہے۔ جونہی یہ جماعت اسے کاٹنے کے لئے قریب پہنچی تو ایک نوجوان نے اُنہیں پکڑ لیا، اِس