Book Name:Huzor Ka Bachpan

زِیادَہ بہادُر،دِین میں سب سے اعلیٰ محمد بن عبدُ اللہ بن عبدُ الْمُطَّلِب(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم) ہوں ۔ (معارِجُ النُّبُوَّۃ، رکن دوم، باب سوم، فصل دوم، ص۵۵)

اللہ   اللہ    وہ    بچپنے   کی     پَھبَن

 

اُس خدا  بھاتی صورت پہ  لاکھوں سلام

اُٹھتے   بوٹوں   کی    نشوونما     پر    دُرود

 

کِھلتے  غنچوں کی نَکْہَت پہ لاکھوں سلام

(حدائقِ بخشش، ص۳۰۶)

شعر کی مختصر وضاحت:

پہلے شعر کی وضاحت فرماتے ہوئے اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں :اللہ اللہ  حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بچپن شریف کےحُسن و جمال  وخوبصورتی اور خدا کی  پسندیدہ صورت پر لاکھوں سلام ہوں ۔دوسرے شعر کی وضاحت میں فرماتے ہیں : جس طرح پودوں  کی نشوونُما بہت تیزی کے ساتھ ہوتی ہے، اسی طرح نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نشوونُما کا عالَم ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایک دن میں اتنا بڑھتے جتنا دوسرے بچے ایک مہینے میں بڑھتے اورایک مہینے کے ہوکر سال جتنے دکھائی دیتے، پیارے  آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اس لاجواب  نشوونُما پر جھوم جھوم کر درودِ پاک ہوں ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جسمِ انور  کا بڑھنا کلیوں کی مہکی مہکی خوشبو سے مُشابہت رکھتا تھا، کیونکہ آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جسمِ مُبارک سے بھی خُوشبو نکل کر راستوں کو مہکا دیا کرتی تھی، اس بے مثال مہکتی ہوئی بڑھوتری پر خوب سلام ہوں ۔

      ایک اور مقام پرعاشقِ ماہِ رِسالت،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :

گود میں عالَمِ شباب، حالِ شباب کچھ نہ پوچھ

 

گُلبُنِ  باغِ  نور کی اور  ہی  کچھ  اُٹھان  ہے

(حدائقِ بخشش،ص۱۷۹)