Book Name:Huzor Ka Bachpan

کھاتے تو سیر نہ ہوتے، لیکن  جب  سے حضورِپُرنورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ان کے ساتھ کھانا تَناوُل فرماتے تو  سارے بچے  شکم سیرہو جایا کرتے تھے، اس لئے  جب بھی میں  اپنے بچوں کو کھانا  دینا چاہتا تو  کہتا  رُک جاؤ، میرے بیٹے( محمدصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم)کوآنے دوپھر کھانا شروع کرنا ،اسی طرح جب بھی بچوں کو دودھ پلانا ہوتا تو  حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو پہلے پِلاتے  پھر اپنے بچوں کو دیتے اور  اگر  اس کے بیٹوں میں سے پہلےکوئی پی لیتا تو  وہ سارا برتن  اکیلا  ہی ختم کردیتا۔ابو طالب یہ دیکھ کرکہتے: اےمحمدصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَتمہاری برکتوں کاکیا کہنا   ۔(دلائل  النبوۃ    ص۹۵)             

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ تعالٰی کے ایسے پاکیزہ رسول ہیں  کہ جنہیں انسانوں کے ساتھ ساتھ جانور بھی جانتے تھے کہ آپ اللہ تعالٰی کے آخری  رسول ہیں ، یہی وجہ ہے کہ  جانور جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رُخِ زیبا کودیکھتے توآپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا قُرب پانے کی کوشِش کیا کرتے تھے ۔آئیے!اس ضِمن میں ایک  اِیمان افروز رُوحانی واقعہ سنئے اورجھومئے،چنانچہ

يمن كا سفر

      جب آپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی عمرمبارک دس (10)سال کی تھی توآپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنےچچا    زُبیر کے ہمراہ  یمن کے سفرپر چلے  وہ ایک وادی سے گزرے ، جس میں ایک  نر اُونٹ  تھا جو  لوگوں کو  گزرنے سے روک رہا  تھا،  جب اس  اُونٹ نے آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو دیکھا تو  بیٹھ  گیا  اور اپنا سِینہ زَمِین پر  رَگڑنے  لگا  تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاپنے اُونٹ  سے  اُتر کر اس پر سوار  ہوئے    جب وادی  پار کرلی تو اس کو چھوڑ دیا  جب  سَفر سے لوٹے تو  دیکھا کہ وادی پانی  سے  بھری ہوئی ہےتو سَب قافلے والے وَہیں رُک گئے،توحضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےفرمایا کہ تم میرےپیچھےآجاؤ،آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم اس وادی کےاندرتشریف لےگئےاورسب قُرَیْش