Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

اسلام میں داخل ہوکر تن من دَھن سے اسلام کے ابدی پیغام کو دنیا کے گوشے گوشے میں پہنچانے کے لئے  تیار رہے ۔ ان مبارک ہستیوں نے قرآن وحدیث کی تعلیمات کو عام کرنے اور پرچمِ اسلام کی سرُبلندی کے لئے ایسی بے مثال قُربانیاں دی ہیں کہ آج کے دور میں جن کا تصور بھی مشکل ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ دونوں جہاں میں کامیابی کے لئے  ان پاکیزہ ہستیوں کی مَحَبَّت  دل میں بسائیں اور ان کے نَقش ِقدم پر چلتے ہوئے زندگی بسر کرنے کی کوشش کریں۔آئیے !ان کی مَحَبَّت دل میں بڑھانے کیلئے  ان کی شان وعظمت سے مُتَعَلِّق چند فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں ۔ 

1.   ''اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے میرے صحابہ کو نبیوں اور رسولوں  کے علاوہ تمام جہانوں پرفضیلت دی ہے۔ ''(مجمع الزوائد،کتاب المناقب، باب ماجاء فی اصحاب رسول اللّٰہ صلَّی اللّٰہ علیہ وسلَّم،٩/٧٣٦،حدیث:١٦٣٨٣)  

2.     ایک شخص نے نبیِ کریم، رَء ُوْفٌ رَّحیم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِوَالتَّسْلِیْم سے پوچھا ،’’اَیُّ النَّاسِ خَیْرٌ ‘‘ کون لوگ بہترہیں؟ ارشاد فرمایا: ''اَلْقَرْنُ الَّذِیْ اَنَافِیْہِ ثُمَّ الثَّانِیْ ثُمَّ الثَّالِثُ''یعنی بہتر لوگ اس زمانے کے ہیں جس میں، میں ہوں اس کے بعد دوسرے زمانے کےاوراس کے بعد تیسرے زمانے کے۔(مسلم ،کتاب فضائل الصحابہ ،باب فضل الصحابہ ثم الذین یلونہم ۔۔۔۔۔۔الخ، ص ١٣٧١،حدیث:٢٥٣٣)

3.   لاتَمَسُّ النَّارُ مُسْلِماً رَاٰنِیْ اَوْرَاٰی مَنْ رَاٰنِیْ'' یعنی اس مسلمان کوجہنم کی آگ نہیں چُھوئے گی جس نے میری یا میرے صحابی کی زیارت کا شرف حاصل کیا ہو ۔ (ترمذی باب ماجاء فی نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم وصحبہ،٥/٤٦١، حدیث:٣٨٨٤)

لہٰذاہر مسلمان کو چاہیے کہ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی دل سے تعظیم کرے اور ان کی مَحَبَّت کو ہمیشہ ہمیشہ اپنے اور اپنی نسلوں کے دلوں  میں قائم رکھے ۔ ان کی مَحَبَّت نبیِ کریم، رَء ُوف رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی محبت ہے۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں بُرے لوگوں کی صُحبت سے بچائے اور ان مُبارک ہستیوں کی مَحَبَّت ہمارے دلوں میں قائم رکھے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ