Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

(8)حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے عرض کی: اے اللہ!میری دعا قبول فرما۔(پ۱۳، ابراھیم:۴۰) اورحبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور ان کے ماننے والوں سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ارشاد فرمایا: تمہارا رَبّ فرماتا ہے مجھ سے دعا مانگو میں قبول کروں گا۔(پ۲۴،المؤمن:۶۰)(فتاوی رضویہ،۳۰/۱۷۸-۱۸۲،ملخصاً)

تُو ہی انبیا کا سرور تُو ہی دو جہاں کا یاور
تُو ہی رہبرِ زمانہ مدنی مدینے والے
تُو خدا کے بعد بہتر ہے سبھی سے میرے سرور
تِرا ہاشمی گھرانا مدنی مدینے والے
تِری فرش پر حکومت تری عرش پر حکومت
تُو شہَنْشہِ زمانہ مدنی مدینے والے

(وسائلِ بخشش،ص۴۲۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناًپیارے آقا،محمٌدرَّسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان اس قدر بُلند ہے کہ ساری مخلوق مل کربھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان وعظمت بیان نہیں کرسکتی ۔جب جب شانِ مُصطفیٰ بیان کی جاتی ہے تو عاشقانِ رسول کے سِینوں میں محبتِ مُصْطَفٰے کی شمع روشن ہوجاتی ہے۔ مگر یاد رکھئے!یہ مَحَبَّت اُسی وقت کامل  مانی جائے گی، جب ہم مَحَبَّت کے تقاضوں کو بھی اچھی طرح پُوراکریں گے،مثلاً آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے ساتھ ساتھ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ارشادات،آپ کے اہلِ بیت،آپ کے صحابہ ٔکرام ،آپ کے  شہراورآپ سے نسبت رکھنے والی ہر ہر شے سے مَحَبَّت اور ان کی تعظیم و توقیر بجالاتے ہوں گے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد