Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

ان کے سامنے بڑے ہی دلنشین انداز میں تاجدارِ انبیا،محبوبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدح سرائی فرمائی اور انہیں  ذکرِ مُصْطَفٰے کرتے رہنے کی تلقین بھی ارشاد فرمائی۔ چنانچہ

حضرت سَیِّدُنا آدَم صفیُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنے بیٹے حضرت  شِیْث عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے فرمایا :تُم جب بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا ذِکْر کرو تو ساتھ حضرت محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نامِ نامی، اِسْمِ گِرامی بھی ذِکْر کرنا، کیونکہ میں نے اُس وَقْت بھی اُن کا مُبارَک نام عَرْش کے سُتُونوں پر لکھا ہوا دیکھا تھا، جب میں رُوْح اور مٹی کے دَرْمِیان (تَخْلِیْقِی مَراحِل میں) تھا،پھر جب مُجھے آسمانوں کی سَیر کرائی گئی تو اس وَقْت بھی میں نے ہر جگہ اِن کا اِسْمِ گرامی لکھا دیکھا،پھر میرے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّنے مجھے جَنَّت میں ٹھہرایا تو وہاں بھی میں نے ہر جَنَّتی مَحل اور دروازے پر نامِ محمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ)لکھا پایا ،اس کے عِلاوہ حُوْرُالْعِیْن کی پیشانیوں،دَرَخْتِ طُوبیٰ و دَرَخْتِ سِدْرَةُ الْمُـنْـتَـهٰی اور دیگر جَنَّتی دَرَخْتوں کے پتّوں نیز حِجاباتِ اِلٰہیّہ کے کَناروں اور فِرشْتوں کی آنکھوں کے دَرْمیان بھی یہی نامِ محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّمَ  لکھا ہوا دیکھا ہے۔ لہٰذا اُن کا کَثْرت سے ذِکْر کرنا،بے شک فِرِشْتے بھی ہر گھڑی ان کے ذِکْرِ خیر سے اپنی زبان تَر رکھتے ہیں۔(تاریخ ابن عساکر، ۲۳/۲۸۱،رقم:۲۷۸۱:شیث ویقال شبیث بن آدم)

مخلوق میں سب سے زیادہ محبوب کون؟

نبی کریم ،رؤفٌ رَّحیم،محبوبِ ربِّ عظیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:جب حضرت آدم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بارگاہِ الٰہیعَزَّوَجَلَّ میں عرض کی: اے میرے ربّ عَزَّ  وَجَلَّ! مجھے محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے صدقے میں معاف فرمادے۔اللہ عَزَّوَجَلَّنے فرمایا: اے آدم!تم نے محمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کو کیسے پہچانا حالانکہ ابھی تو میں نے اسے پیدا بھی نہیں کیا؟حضرت آدم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  نے عرض کی: اے اللہعَزَّ  وَجَلَّ! جب تُو نے مجھے پیدا کر کے میرے اندر