Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا

گناہگار پہ جب لُطف آپ کا ہو گا

خُدا کا لُطف ہوا ہوگا دَستگیر ضرور

دِکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی

کسی کے پاؤں کی بیڑی یہ کاٹتے ہوں گے

کسی طرف سے صدا آئے گی حضور آؤ

کوئی کہے گا دُہائی ہے یا رسول اللہ

یہ بے قرار کرے گی صدا غریبوں کی

ہزار جان فِدا نرم نرم پاؤں سے

 

 

 

 

 

 

 

 

عزیز بچّہ کو ماں جس طرح تلاش کرے

خدائی بھر اِنہِیں ہاتھوں کو دیکھتی ہوگی

میں اُن کے دَر کا بھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے

 

ہمارا بِگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا

کیا بغیر کیا بے کیا،کیا ہو گا

جو گِرتے گِرتے تِرا نام لے لیا ہو گا

کہ آپ ہی کی  خوشی آپ کا کہا ہوگا

کوئی اسیرِ غم ان کو پُکارتا ہو گا

نہیں تو دَم میں غریبوں کا فیصلہ ہو گا

تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہوگا

مقدس آنکھوں سے تار اَشک کا بندھا ہوگا

پُکار سُن کے اسیروں کی دوڑتا ہوگا

 

 

 

 

 

 

 

 

خدا گواہ یہی حال آپ کا ہو گا

زمانہ بھر اِنہِیں قدموں پہ لوٹتا ہوگا

حسنؔ فقیر کا جنّت میں بِسترا ہو گا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سرکار کی آمد مرحبا٭سردار کی آمد مرحبا٭سالار کی آمد مرحبا٭مختار کی آمد مرحبا٭غمخوار کی آمد مرحبا ٭  تاجدار کی آمد مرحبا٭شاندار کی آمد مرحبا٭ مرحبا یا مصطفےٰ٭مرحبا یا مصطفےٰ٭مرحبا یا مصطفےٰ ٭مرحبا یا مصطفےٰ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عموماً جو شخص جتنے بڑے مرتبے پر فائز ہوتا ہے اس کےاندر موجود خوبیاں بھی اسی قدر عُمدہ  وبے مثال ہونی چاہئیں، جن کے سبب وہ دیگرلوگوں  سے ممتاز ہوسکے ، اوراگر اس کے اندر بیک وقت کئی عُمدہ خوبیاں جمع ہوجائیں تو  اب اس کےمقام ومرتبے کو مزید چار چاند لگ جاتے ہیں،یقیناً نبیوں کی ذات مخلوق میں سب سے افضل و اعلیٰ اور ہر طرح سے ممتازہی ممتاز ہے،اللہ تعالٰی نے انہیں مختلف خوبیوں سے مُزیَّن فرمایا ہے، مگر سیِّدعالم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عظمت وشان پر قُربان جائیے   کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے جوخوبیاں دیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوعطا فرمائیں وہ سب کی سب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات میں جمع فرمادیں۔ کسی شاعر نے  کیا خوب کہا ہے کہ

کوئی مثل مصطفٰے کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا

 

کسی اور کا یہ رُتبہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہوگا

حضرت علامہ محمد نور بخش توکلی نے اپنی کتاب ”سیرتِ رسولِ عربی“ میں ان خوبیوں کو ذکر فرمایا ہے جوآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پہلے دیگر انبیائے کرام کو عطا کی گئیں تھیں اور یہی خوبیاں نبیوں کے سرور،محبوبِِ ربِِّ اکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بھی عطا کی گئیں،آئیے !ہم بھی ان  خوبیوں کاخلاصہ سنتے ہیں ۔