Book Name:Har Tarha Ka Nasha Haram Hay

صِحّت کو تباہ وبرباد کردیا یہاں تک کہ اس کو مسوڑھوں میں کینسر ہوگیا۔ اس طرح کے اور بھی بہت سے مریض ہیں جو تمباکو نوشی کی وجہ سے سخت تکلیف وپریشانی میں مبُتلا ہیں۔

       یاد رکھئے!پان یا گٹکا بکثرت کھانے والے کی پہلے پَہَل آواز میں خرابی پیدا ہوتی ہے اور گلا بیمار ہوجاتا ہے، اگر وہ اس تکلیف کوتَنبِیْـہ (NOTICE) تصوُّر کرکے پان یا  گُٹکا کھانے سے باز نہیں آتا تو بڑھتے بڑھتے مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ گلے کے کینسر  تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے:گلے کے کینسر کے مریضوں میں سے 60تا70 فیصد تعداد پان یا گٹکا کھانے والو ں کی ہوتی ہے،آج کل گردے کی پتھری کی بیماری عام ہے۔ اس کا ایک بہت بڑا سبب چھالیا اور چُوناکھانا بھی ہے۔ گُردے سے نکلی ہوئی پتھری کی جب تَشْخِیص(EXAMINE)کی جاتی ہے تو اکثر اس میں کیلشیم (یعنی چُونے) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ حتّٰی کہ بسا اوقات پتھری میں چھالیا کے اَجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔ جو لوگ مزے لے لے کر گُٹکا اور طرح طرح کی خُوشبو دار سُپاری کھاتے ہیں ان کی خدمت میں عَرض ہے: ایک ڈاکٹر کے بیان کے مطابِق گُردے میں 80 فیصد پتھری چھالیا کے سبب ہوتی ہے۔مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ گُردہ ناکارہ (Fail)ہوجانا یا اس میں کینسر( Kidney cancer)ہوجانا بھی پان گٹکے کے کثرتِ استِعمال کے نُقصانات میں سے ہے۔

مین پوڑی اور گٹکا پان کھانا چھوڑ دو

بھائیو سگریٹ کا دُھواں اُڑانا چھوڑ دو

کینسر گر ہو گیا گھبراؤ گے پچھتاؤ گے

سر پٹخ کر  روؤ  گے، پَرکچھ نہ تم کر پاؤ گے

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !   صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد  

پان کا اُخرَوی نُقصان