Book Name:Jhoot ki Tabah kariyan

سے پہلے میں گُناہوں کے دَلدل میں پھنسا ہوا تھا، مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ بِلاناغہ شراب پینا، ماں باپ کو سَتانا اور نمازیں قَضا کرنا میرا مَشْغلہ تھا، پھر ایک دن میرے بھانجے نے مجھے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلے میں سفر کی دعوت پیش کی، پہلے تو میں ٹال مٹول سے کام لیتا رہا، لیکن اُنہوں نے ہِمّت نہ ہاری اور مجھ پر اِنْفرادی کوشش جاری رکھی اور آخرکار میں نے ماہِ محرم الحرام میں شہیدانِ کربلا رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْھِم اَجْمَعِیْن کے ایصالِ ثَواب کی نیت سے مَدَنی قافلے میں سَفَر اِخْتِیار کر لیا،دورانِ مَدَنی قافلہ نیکی کی دعوت اور سُنّتوں بھرے بیانات سننے اور بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مختلف مَوضُوعات پر مُشْتَمِل رسائل کا مُطالَعہ کرنے کا مَوقَع مِلا، اِن بَیانات اور پُرتاثیر تَحریر کا مُجھ گُناہ گار پرایسا اَثَر ہوا کہ میرے دل میں مَدَنی اِنْقِلاب برپا ہو گیا۔اَلْغَرَض! مَدَنی قافلے کی بَرَکت سے مجھے اپنی سابقہ گُناہوں بھری زِندگی پرنَدامت ہونے لگی، میرا سَر شَرم سے جھک گیااور میں نے اپنے تمام پچھلے گُناہوں بالخُصُوص شراب نوشی سے سچی تَوْبَہ کی، نمازوں کی پابندی اور ماں باپ کی فرمانبرداری کاعَزْمِ مُصَمَّم کر لیا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّوَجَلَّ مَدَنی قافلے کی بَرَکت سے میں نے سر پر سبز سبز عِمامے شریف کا تاج سجا لیا اورایک مُٹّھی داڑھی شریف رکھنے کی بھی نیت کر لی اور اب ایک مسجد میں مُؤذِّن کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہا ہوں ۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بات چیت کرنے کی سنتیں اور آداب:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت  حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نَبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔