Book Name:Jhoot ki Tabah kariyan

کیلئے ہَلاکت ہے۔(سنن الترمذي،کتاب الزھد، باب ماجاء من تکلم بالکلمۃ لیضحک الناس، الحدیث:۲۳۲۲، ۴/۱۴۲)٭…لوگوں کو ہنسانے کےلیے جھوٹ بولنے والا جہنَّم کی اِتنی گہرائی میں گِرتا ہے جوآسمان و زمین کے درمیانی  فاصلے سے زِیادہ ہے۔(شعب الایمان، باب في حفظ اللسان، الحدیث:۴۸۳۲، ۴/۲۱۳) ٭…جھوٹ بولنے سے مُنہ کالا ہوجاتاہے۔(شعب الایمان، باب في حفظ اللسان، الحدیث:۴۸۱۳، ۴/۲۰۸) ٭…جھوٹی بات کہنا  کبیرہ گُناہ ہے۔(المعجم الکبیر،الحدیث:۲۹۳،۱۸/۱۴۰ ملخصاً) ٭…جُھوٹ بولنا مُنافِق کی عَلامتوں میں سے ایک نِشانی ہے۔(صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب خصال المنافق ،الحدیث:۱۰۶،ص:۵۰) ٭…جھوٹ بولنے والےقِیامت کے دن،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نزدیک سب سے زِیادہ ناپسندیدہ اَفراد میں شامِل ہوں گے۔(کنز العمال،الحدیث:۴۴۰۳۷،۱۶/۳۹)

میں فالتو باتوں سے رہوں دُور ہمیشہ         چُپ رہنے کا اللہ سَلِیقہ تُو سکھا دے!

میں جُھوٹ نہ بولوں کبھی گالی نہ نِکالوں!     اللہ مَرَض سے تُو گُناہوں کے شِفا دے!

(وسائلِ بخشش، ص۱۱۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!         صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے کہ جُھوٹ آخِرت کیلئے کتنی نُقْصان دِہ چیز ہے۔ اس لیےعَقْلمند وہی ہے کہ جوجُھوٹ سے پیچھاچُھڑا کر ہمیشہ سچ کا دامَن تھامے رہے۔ سچ بولنے سے اِنْسان نہ صِرف جھوٹ کی اِن وَعِیدوں سے بچ سکے گابلکہ سچ بولنے کے فَوائد سے بھی مالامال ہوگا۔ چُنانچہ

سچ بولنے کے  دس(10)فوائد:

حکیمُ الامّت ،مُفتی احمد یا ر خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: (1)جو شَخْص سچ بولنے کا عادی ہوجائے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اُسے نیک کار بنادے گا۔(2)اس کی عادت اچھے کام کرنے کی ہوجائے گی۔(3)اُس کی