Book Name:Jhoot ki Tabah kariyan

٭ نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا ٭اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا ٭مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا٭نظر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جھوٹ بولنا چھوڑ دو!

ایک شَخْص سرکارِ نامدار، دو عالَم کے مالِک و مُختار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا اور عَرْض کی:میں آپ پر اِیمان لانا چاہتا ہوں مگر میں شَراب نَوشی،بَدکاری ، چوری اور جُھوٹ سے مَحَبَّت رکھتا ہوں ا ور لوگ یہ کہتے ہیں کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَاِن چیزوں کو حَرام کہتے ہیں،جبکہ مجھ میں اِن تمام چیزوں کے تَرْک کرنے کی طاقت نہیں ہے، اگر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِس بات پر راضی ہوجائیں کہ میں اِن میں سے کسی ایک چیز کو تَرْک کردوں تو میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَپر اِیمان لانے کو تَیّا ر ہوں۔نبیِّ رحمت، مالکِ کَوثروجنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنےاِرْشادفرمایا:تم جُھوٹ بولناچھوڑدو!اُس نے اِس بات کو قَبول کرلیااورمُسَلمان ہوگیا،جب وہ نبیِّ کریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پاس سے گیا تو اُسےشراب پیش کی گئی،اُس نےسوچا اگرمیں نےشراب پی لی اورنبیِّ کریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے شراب پینے کےمُتَعلِّق پُوچھا اورمیں نےجُھوٹ بول دیا  تو عَہْد شِکْنی ہوگی اور اگر میں نے سچ بولا تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مجھ پرحَدقائم کردیں گے،یہ سوچ کر اُس نے شراب کو تَرْ ک کردیا، پھر اُسے  بَدکاری کرنے کا موقع مُیَسَّر آیا تو اُس کے دل میں پھر یہی خَیال آیا، لہٰذا اُس نے اِس گُناہ کو بھی تَرْ ک کردیا، اسی طرح چوری کا  مُعامَلہ ہوا، پھر وہ رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ