Book Name:Hasnain Karimain ki Shan o Azmat

پاک کی شان میں نازِل ہوئی۔ پَنجتَن سے مُراد حُضُور نبیِ کَریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور حَضرتِ عَلی، حضرت فاطمہ، حضرت ِامام حَسَن اور حضرت ِامام حُسَین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ہیں۔(سوانح کربلا، ص۷۹،۸۰،ملتقطا)

ایک رِوایَت میں یہ بھی ہے کہ حُضُور،جانِ عالَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ان حضرات کے ساتھ اپنی باقی صاحِبزادیوں اور قَرابت داروں اور اَزْواجِ مُطَہَّرات کوبھی شامِل فرمایا۔(الصواعق المحرقۃ، الباب الحادی عشر، الفصل الاول، ص۱۴۴)

آیتِ مُبارَکہ کی تَفْسِیرکرتے ہوئے،اِمام طَبریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یعنی اے آلِ محمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)!اللہتعالٰی چاہتاہے کہ تم سے بُری باتوں اور فُحْش چیزوں کودُور رکھے اورتُمھیں گُناہوں کے میل کُچیل سے پاک وصاف کردے ۔(طبری ،پ ۲۲،الاحزاب،تحت الآیۃ۳۳ ،ج۱۰ص۲۹۶)

صَدرُالافاضِل حضرتِ عَلامہ مولانا سَیدمُفتی محمد نَعیمُ الدین مُرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہ آیت ِکریمہ اَہْلِ بیتِ کرام کے فَضائل کا مَنْبَع ہے اورمعلوم ہوتا ہے کہ تمام اَخْلاقِ دَنِیَّہ واَحْوالِ مَذمُومَہ (یعنی بُرے اَخْلاق واَحْوال ) سے اُن کی تَطہیرفرمائی گئی(یعنی اِنہیں بُرے  اَخلاق سے محفوظ رکھا گیا)۔بعض احادیث میں مَرْوِی ہے کہ اَہْلِ بیت، نار پر حَرام ہیں(یعنی اَہلِ بیت جنَّتی ہیں)اور یہی اس تَطہِیر کا فائدہ اور ثَمرہ ہے اور جو چیز ان کے اَحوالِ شَریفہ کے لائق نہ ہو اس سے ان کا پَرْوَرْدْگا رعَزَّ  وَجَلَّانہیں محفوظ رکھتا اور بچاتا ہے۔   (سوانح کربلا،ص۸۲)

ہمیں بھی اَہْلِ بیتِ پاک سے مَحَبَّت قائم رکھتے ہوئے، ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشِش کرنی چاہیے،اللہعَزَّ  وَجَلَّ ان کےصَدْقے ہمیں بھی گناہوں سے  بچنے کی توفیق عطافرمائے اور خُوب خُوب نیکیاں کرکے جنت میں ان نیک ہستیوں کا قُرب عطافرمائے۔اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ