Book Name:Jannat ki Baharain

پاس) سے کچھ نہ کچھ عطا کرتے رہنے کی عادت بنانے سے جہاں انسان کے وَقار کو چار چاند لگتے ہیں، وہیں  ایساشَخْص   ان خُوش نصیبوں میں بھی شامل ہوجاتا ہے جن کےلیے جنّت کی نوید(یعنی خوشخبری) ہے۔چُنانچہ فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:سَلام کوعام کرواورکھانا کِھلاؤ جنّت میں داخل ہوجاؤ گے۔‘‘    (الاحسان بترتیب ابن حبان ،کتاب البر والاحسان ،باب افشاء السلام ،حدیث ۴۸۹ ،ج۱، ص ۳۵۶)

سُنَّتیں اپنا کے حاصل بھائیو!

 

رَحْمتِ مَولیٰ سے جنَّت کیجئے!

 (وسائلِ بخشش، ص ۵۰۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اسی طرح قُدرت ہونے کے باوُجُود بدلہ نہ لینا بھی ایسا عمل ہے کہ اس سے  نہ صِرف محبتوں کے رشتے قائم و دائم رہتے ہیں بلکہ روزِ قِیامت عزتوں کی مِعْراج بھی نصیب ہو گی۔حدیثِ پاک میں ہے:’’جو بدلہ لینے پر قادر ہونے کے باوُجُودغُصَّہ پی لے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُسے لوگوں کے سامنے بُلائے گا تاکہ اس کو اِخْتیار دے کہ جنَّت کی حُوروں میں سے جسے چاہے پسند کر لے۔‘‘ (ابن ماجہ، کتاب الزھد، باب الحلم ،حدیث ۴۱۸۶ ،ج۴، ص ۴۶۲)یقیناً کل قِیامت  کے سخت آزمائش والے دن میں جب کسی کو ُبلا کے  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اِنْعامات و اِکْرامات سے نوازے اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتا ہے۔

بِلا حساب ہو جنّت میں داخِلہ یارَبّ!                پڑوس خُلد میں سَروَر کا ہوعَطا یارَبّ!

                                                                                               (وسائلِ بخشش، ص۸۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اسی طرح نیکیاں بڑھانے اور آخرت کا ثواب کمانے کیلئے قرآنِ پاک کی تلاوت کی بھی عادت بنانی چاہیے،یقیناً اس کے سبب جہاں رحمتوں اور برکتوں کے دروازے کُھلتے ہیں وہیں حدیثِ پاک میں جنّت کے  اَعْلیٰ مرتبے پانے  کی نوید بھی ہے ۔ فرمانِ مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے :’’قرآن پڑھنے