Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam

نکالا ۔ آپ کی اس کرامت کو دیکھ کر کئی کافر مسلمان ہوئے ۔ اس کے بعد ہم نے حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے عِلْمی مقام و مرتبے کے بارے میں بھی سُنا کہ آپ تیرہ عُلوم میں تَقْرِیْر فرماتے تھے۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں بھی حُضُور غَوثِ اَعْظَم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم  کے صَدْقے عِلْمِ دِین کا ذوق و شوق عطا فرمائے  اور سُنّتُوں کا باعَمَل مبلغ بنائے ۔

اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم

مجلسِ تَوْقیت کا تعارف

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!تبلیغِ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی نے سُنّتُوں  کی خِدمت کے لئے بے شُمار مجالس قائم کیں۔ دعوتِ اسلامی کی قائم کردہ مَجالس میں سے ایک ”مجلسِ تَوْقیت “ بھی ہے۔ تَوْقیت سے مراد وہ عِلْم ہے جس کی مدد سے دنیا کے کسی بھی مقام کے لیے نمازِ پنجگانہ، طُلوع وغُروب، نِصْفُ النَّـھَار اور مِثْلِ اوّل و ثانی وغیرہ کے اَوْقات معلوم کئے جاتے ہیں نیز دُرست سَمتِ قبلہ کا تَـعَـیُّن کیا جاتا ہے۔ اعلیٰ حضرت، امام اہلسنت، مُجدِّد ِدین و مِلّت، پروانۂ شمع ِرسالت، مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ  الرَّحْمٰن نے اپنے ایک مکتوب میں اِس عِلْم کی اَھَـمِّیَّت کے مُتَعَلِّق فرمایا: ’’عَلّامہ اِبنِ حَجَر مکی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے ’’الـزَّوَاجِر ‘‘ میں اِس (عِلْم ) کو فَرْضِ کِـفَایَه لِکھا ہے۔ (مکاتیب ملک العلما قلمی، حیات ملک العلما ص۸، مطبو عہ ادارہ معارف نعمانیہ  لاھور)نَماز کی صِحّت کا مسئلہ ہو یا روزہ کی دُرُسْتی کا، ان کے اَحْکام علمِ تَوْقیت کے مَرہُون ہیں، اوقاتِ صَوم و صلوٰۃ کی مَعْرِفت درکار ہو یا صحیح سَمت ِ قبلہ کا تَـعَـیُّن  اس عِلْم کے بغیر ممکن نہیں، اگرچہ مسجد کی عمارت سے سَمتِ قبلہ معلوم تو ہو سکتی ہیں مگر قبلہ رُو مسجد تَعْمِیْر کرنے کے لیے بھی تو اس فَنّ کا جاننا ضروری ہے۔چنانچہ، اس علم کی اَہَمیَّت و اِفَادِیت کے پیشِ نظر تبلیغِ قرآن و سُنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت باقاعدہ ایک مجلس قائم ہے جس کا کام اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کے عظیم جذبے کے تحت اس علم کو بروئے کار لاتے