Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam

كَمَا قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:عیسیٰ بن مریم نے حَوَارِیوں سے کہا تھا کون ہیں جو اللہ کی طرف ہوکر میری مدد کریں ؟ حَوَارِی بولے ہم دِیْنِ خُدا کے مدد گار ہیں ۔

حضرتِ موسٰی نے بندوں کا سہارا مانگا

          حضرتِ سَیِّدُنا مُوسیٰ کَلِیْمُاللّٰہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کو جب تبلیغ کے لیے فِرعون کے پا س جانے کا حکم ہوا تو اُنہوں نے بندے کی مدد حاصل کرنے کے لیے بارگاہِ خُدَاوَندی عَزَّ  وَجَلَّ   میں عرض کی:

وَ اجْعَلْ لِّیْ وَزِیْرًا مِّنْ اَهْلِیْۙ(۲۹) هٰرُوْنَ اَخِیۙ(۳۰)اشْدُدْ بِهٖۤ اَزْرِیْۙ(۳۱)(پ۱۶،طہ:۳۱،۲۹(

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اورمیرے لئے میرے گھر والوں میں سے ایک وَزِیر کردے ۔ وہ کون، میرا بھائی ہارون اس سے میری کَمَر مضبوط کر۔

پارہ28 سُوْرَۃُ التَّحْرِیْم   کی چوتھی آیت ِ مبارکہ میں ارشاد باری عَزَّ  وَجَلَّ ہے :

فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰىهُ وَ جِبْرِیْلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَۚ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِیْرٌ(۴) (پ۲۸، التحریم:۴) تَرْجَمَۂ کنز الایمان :تو بے شک اللہ  اُن کا مدد گار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے اوراس کے بعد فِرِشتے مدد پر ہیں۔

انصار کے معنیٰ مددگا ر

            میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے! قرآنِ پاک بالکل صاف صاف لفظوں میں بہ بانگِ دُہُل یہ اعلان کر رہا ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ تو مددگار ہے ہی مگر بِاِذْنِ پَروَرْدَگار عَزَّ  وَجَلَّ ساتھ ہی ساتھ جبریْلِ امین  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  اور  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے مَقْبُول بندے(اَنبِیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   اوراولیائے عُظام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ)اورفِرِشتے بھی مددگار ہیں۔ اب تو  اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  یہ وَسْوَسَہ