Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam

کردیتے ہیں۔جی ہاں شَیْخِ طریقت ،امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  سِلْسَلہ قادِریہ میں ہی مُرید کرواتے ہیں  لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ جب بھی موقع مِلے فوراً شَیْخِ طریقت امیر اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے ذریعے غوثِ پاک کے مُریدوں میں شامِل ہوجائیں ۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہم سب کو غَوثِ پاک بلکہ تمام اَوْلِیاءُ اللہ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن سے سچّی مَحبَّت و عَقِیْدت رکھنے  کی تَوْفِیْق عطا فرمائے ۔

بَیان  کا خُلاصہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج ہم نے حُضُور غَوثِ اَعْظَم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم کی شان وعظمت اور کرامات کے بارے میں سُنا ، سب سے پہلے ہم نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ کرامت سُنی کہ آپ کی دُعا کی بَرکت سے ایک تاجِر کی تقدیر بدل گئی اور وہ بہت بڑے نقصان سے بچ گیا ہمیں بھی چاہئے کہ بُزرگوں کی بارگاہ میں حاضر ہوں تواپنے لئے دُعا کی درخواست ضرور کریں۔ اس کے بعد ہم نے حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مبارک حُلیےاور آپ کے مقام و مرتبے کے بارے میں سُنا کہ  آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ گندُمی رنگت کے مالِک تھے اور نہایت ہی حسین و جمیل تھے نیز بہت ذہین ہونے کے عِلاوہ اپنے زمانے کے عُلما و مشائخ میں سب سے بلند مرتبے پر فائز تھے ۔اس کے بعد ہم نے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ کرامت بھی سُنی کہ ایک شَخْص  نے مُشْکِل وَقْت میں جنگل کے اندر آپ کو پُکارا تو آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے اس کی مدد فرمائی  اور اُس شَخْص کے گُم شُدہ اونٹ مِل گئے ۔ اس واقعے پر ذِہن میں پیدا ہونے والے اس شیطانی وسوسے  کی کاٹ بھی سُنی کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے عِلاوہ کسی سے مدد نہیں مانگنی چاہئے، اور وہ یہ کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے  تو قرآنِ کریم میں دوسروں سے مدد مانگنے کی نہ صرف اجازت مَرحمت فرمائی ہے بلکہ قادرِ مُطلَق ہونے کے باوُجود بذا تِ خُود اپنے بندوں کو دینِ حق کی مدد کے لئے ترغیب بھی اِرْشاد فرمائی ہے۔اس کے بعد ہم نے غَوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ایک مشہور کرامت سُنی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے بارہ سال قبل دریا میں ڈوبی ہوئی ایک کشتی کو مُسافروں سَمیت کے باہر